احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
لگ کر اپنے سر پر عذاب لے۔ کیونکہ وہ خود ہی اقبال کرتا ہے کہ اس کا خاندان گھنائونا اور عادات نکمے ہیں۔ بھئی مرزائیو! خدا لگتی کہنا کہ جو شخص خود اقبال کرتا ہے کہ میں مجسم شیطان ہوں تو وہ تمہارا وسیلہ کیونکر ٹھہر سکتا ہے اور کس طریق پر تمہاری دین کی راہ میں مدد کر سکتا ہے۔ لو اب بھی کہنا مان جاؤ اور اپنا نام اس شیطانی لشکر سے جس میں تم اندھے ہوکر شامل ہوئے ہو کٹوا ڈالو۔ نہیں تو بارگاہ ایزدی میں ناک کٹوانی ہوگی۔ کیونکہ اگر کوئی آدمی دلدل میں پھنسا ہو اور کسی ذریعہ سے باہر نکل آئے تو شرم کی بات نہیں۔ شرم تو جب ہے کہ دلدل سے نکلنے کی کوشش نہ کرے۔ ہم ذمہ اٹھاتے ہیں کہ کوئی کچھ نہ کہے گا۔ بلکہ چاروں طرف سے خوشی کے نعرے بلند ہوں گے۔ اچھا کڈبائی! انشاء اﷲ آئندہ ہفتے پھر ملاقات ہوگی۔ راقم: پ۔ل۔ش ۴… بقیہ کتاب عصائے موسیٰ کے جواب سے مرزائیوں کا عجز اعتراض… ’’(اشتہار ص۵) اپنی طرف سے نئی بات اور مخصوص بات کچھ الہامات پیش کئے ہیں جو اپنے الفاظ میں صامت اور اخرس ہیں۔ مگر ان کی تفسیر کے وقت ملہم صاحب زور سے اعتراف کرتے ہیں کہ مجھے ان کی تفسیر پر کوئی وثوق نہیں۔ یوں اپنے ہاتھ سے اپنی ساری کارروائی کی مٹی پلید اور اپنا ساختہ پرداختہ برباد کرتے ہیں۔‘‘ تردید… دروغگورا حافظہ نباشد۔ کیوں صاحب؟ ابھی تو آپ منشی الٰہی بخش صاحب کو خواب میں بتا رہے تھے اور اب ان کو ملہم کہہ کر ان کے الہامات کے قائل ہوتے ہو۔ الہامات کا مسئلہ قدیم سے اسلام میں یہی چلا آتا ہے کہ سواء انبیاء علیہم السلام کے الہام کی باقی سب کے سب ظنی ہونے کے سبب کسی پر حجت ودلیل شرعی نہیں ہیں۔ ہر چند کہ منیب مسلمان متقیان غلبہ عبودیت ومسکنت والوں کے الہامات سچے ہوتے ہیں۔ جیسا کہ منشی الٰہی بخش صاحب کے الہامات کہ کیسے اصلی اور صحیح حالات مرزاقادیانی کے ان سے ظاہر ہوئے۔ لیکن پھر بھی وہ الہامات سے شیخی تعلّی وتفاخر میں نہیں آتے اور ان پر غرّہ نہیں ہوتے اور سوائے احکامات واتباع شریعت وسبیل المؤمنین کے دوسری طرف التفات نہیں کرتے اور یہی تعلیم وروش سید الاولین والآخرین وسلف صالحین کی تھی کہ باوجود انعامات بیکران ووعدہ ہائے رحمت فراوان اﷲتعالیٰ عزوجل کے اور سرداری دنیا ودین کے ہمیشہ مسکنت وعبودیت میں رہ کر ’’اللہم انت ربی لا الہ الا انت خلقتنی وانا عبدک وانا علی عہدک ووعدک ما استطعت اعوذبک من شرما صنعت ابؤلک بنعمتک علی وابوء بذبنی فاغفرلی فانہ لا یغفر الذنوب الّاانت‘‘ کا ورد