احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
مباحثہ درمیان محمد رفعت اﷲ خان محمدی شاہجہان پوری محلہ انٹہ وشرافت اﷲ خان مرزائی شاہجہان پوری محلہ مہمند جلال نگر! معزز ناظرین یہ مباحثہ کوئی باقاعدہ نہیں تھا۔ دوران گفتگو میں ہوپڑا۔ صرف دوپرچہ ہوئے ایک ان کا اور ایک میرا۔ اور پھر وہ ساکت ہوگئے آج تک جواب نہیں دیا۔ میں اہل انصاف سے انصاف چاہتا ہوں کہ دونوں پرچوں پر نظر کرکے مرزائیوں کی سخت کلامی کی داد دیں اور باقی مفصل حالات میرے جواب الجواب سے معلوم ہوں گے۔ سوال از جانب رفعت اﷲ خان (مسلمان) جوموجودہ حالت اسلام کی ہے کبھی نہ یہودیوں کی ہوئی نہ عیسائیوں کی نہ اور کسی امت کی۔ ہاں کسی آئندہ زمانہ میں وہی شکل ہوجائے تو بحث سے خارج ہے اور اگرکسی کو دعویٰ ہو تو آیت یا حدیث صحیح قابل اعتبار سے ثابت کیاجائے۔ فقط راقم رفعت اﷲ خان عفی عنہ بقلم خود اوریہاں اس امر پر بحث ہے کہ توریت میں لکھا ہے کہ ایلیا نبی آسمان سے اترے گا بعد کو عیسیٰ آئے گا۔ جواب عیسی یوحنیٰ یعنی یحییٰ مماثلت کی شکل میں آچکے لہٰذا میں سچا ہوں اگر آیت یا حدیث سے یہ بات ثابت ہوگئی تو بلا کسی دوسرے عقیدہ پر جرح کرنے کے میں بیعت مرزا قادیانی کی کرلوں گا۔ فقط رفعت اﷲ خان عفی عنہ۔ جواب از جانب مرزائی بسم اﷲ الرحمن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم! واضح ہو کہ ایلیا نبی یعنی حضرت الیاسؑ کے آنے کی پیشینگوئی ملا کی نبی کی کتاب کے باب۴ آیت۵ میں درج ہے اور حضرت عیسیٰ ؑ اس پیشینگوئی کے متعلق انجیل متی۱۱، درس۷؍میں فرماتے ہیں کہ الیاس جو آنے والا تھا یہی ہے (یعنی حضرت یحییٰؑ ) چاہو تو قبول کرو جس کے کان سننے کو ہوں سنے۔ اب جاننا چاہئے کہ حضرت مسیح موعود ومہدی مسعودؑ نے یا جماعت احمدیہ کے کسی اور شخص نے جہاں کہیں اس واقعہ کا بیان کیا ہے وہ انہیں کتب مقدسہ کے حوالے سے لکھا ہے اور یہی کتابیں اس دعوے کی تائیدی گواہ ہیں۔ آپ ان کتابوں کو دیکھ کر اپنا اطمینان اور اس دعوے کی تصدیق کرسکتے ہیں اور اگر ان کتابوں کا دیکھنا بوجہ اہلحدیث ہونے کے مکروہ یا حرام سمجھتے ہوں تو کسی پادری صاحب سے دریافت کرکے اپنی تسکین کرسکتے ہیں لیکن آپ کو تو اس سے کچھ غرض نہیں کیونکہ یہ تو وہی کرسکتا ہے