احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
وہ تو خدا کے بیٹے ہیںباپ معبود ہے تو بیٹا بھی معبود ہی ہوگا نہ کہ عبد۔ اگر اس کلیہ میں شک ہو تو عیسائیوں سے تصدیق کرالو۔ اگر مرزا قادیانی کا ایمان آنحضرتa کی رسالت پر ہوتا تو وہ کبھی نبی نہ بنتے اور اگر وہ اپنی ہوائے نفس کو معبود بناتے تو معبود برحق اور اس کی آثار کا کبھی انکار نہ کرتے جس نے محمد رسول اﷲa کو خاتم الانبیاء بنا کر دنیا میں بھیجا اور بذریعہ قرآن مجید کے دین اسلام کو کامل کیا جس کو مرزا قادیانی ناقص بتاتے ہیں۔ خود قرآن خدائے تعالیٰ کی الوہیت اور قدرت کاملہ کا اعلیٰ نشان ہے پس ہم حلفاً کہتے ہیں کہ مرزا قادیانی تو یہ چاہتے ہیں کہ آنحضرت a کی وقعت دنیا کے دلوں سے مٹا دیں اور اپنی نبوت بلکہ متبنیت کا ڈنکہ بجا دیں۔ تھوڑی سی عقل کا آدمی بھی سمجھ سکتا ہے کہ مرزا نے جو امام الزمان اور خاتم الخلفاء ہونے کا دعویٰ کیا ہے تو کیا اس کا یہی مطلب کہ تمام انبیاء کو بھول جائو اور مجھ پر ایمان لائو اور جو شخص مجھ پر ایمان نہ لائے وہ ملحد ہے۔ کافر ہے۔ واجب القتل ہے۔ پس اخباروں اور رسالوں میں حدیث وقرآن کی باتیں دکھانا اور شہ نشین میں بیٹھ کر روزانہ تقویٰ اور طہارت کی ڈینگیں مارنا سادہ لوحوں کو دام تزویر میں لانا اور سراسر منافقانہ حرکات ہیں۔ مرزا قادیانی تو نہ خدا کو مانتے ہیں نہ رسول کو۔ انہوں نے تو صرف ہوائے نفس کو معبود بنالیا ہے۔ ’’صدق اﷲ تعالیٰ افرأیت من اتخذ الٰہہ ہواہ (الجاثیہ:۲۳)‘‘ مگر یاد رہے کہ یہ مکروفریب اور عیش وعشرت کے اللے تللے چند روزہ ہیں۔ زعفرانی حلوے اور ریک ماہی اور سقنقور ملی ہوئی یاقوتیاں بہت جلد شجرۃ الزقوم سے بدل جائیں گی اور کہا جائے گا کہ ’’ذق انک انت العزیز الکریم‘‘ ۵ … مرزا قادیانی کے عیسیٰ مسیح یوذاسف کی قبر سری نگرکشمیر میں مسیحی نامہ نگار رسالہ ترقی لاہور! رسالہ ترقی لاہور کا مسیحی نامہ نگار جو سری نگر کشمیر میں تھا سو وہ ستمبر ۱۹۰۲ء کو مرزا قادیانی کے مزعوم عیسٰی کی قبر دیکھنے گیا جو درحقیقت کسی ولی کی قبر ہے اور مندرجہ ذیل مضمون رسالہ ترقی میں دیا۔ ’’مرزا قادیانی اس مسیح کی قبر کی تصویر الحکم میں شائع بھی کراچکے ہیں۔ یہ قبر خاص سرینگر محلہ خان یار میں واقع ہے جو جامع مسجد سے تقریباً نصف میل اور شاہ عبدالقادر چنی پیر دستگیر کی زیارت سے پائو میل کے فاصلہ پر ہے۔ ہمیں اس مقبرے کے ڈھونڈنے میں بڑی دقت پیش آئی کیونکہ شہر کے لوگ اس سے بہت کم واقف تھے۔ آخر کار ایک منشی نے جس نے قبریوذاسف کا ذکر سنا تھا ہمیں اس کا نشان دیا اور یہ ہدایت کی کہ آپ لوگوں سے روضہ صاحب کا پتہ پوچھیں۔ معلوم ہوا کہ گردونواح میں یہ قبر اسی نام سے مشہور ہے۔یہ ایک چھوٹا سا مکان ہے۔ عمارت کی کرسی پتھروں کی