احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کس کی ایسی قسمت۔ مگر بچہ جی! دنیا میں تو جو چاہو کرلو نبی بن جائو، امام الزمان بن جائو کوہ الوند سے بھی بلند تنومند منارہ بنالو۔ لیکن چند ہی روز میں دیکھنا کیا ہوتا ہے ؎ پردہ داری میکند برقصر قیصر عنکبوت چغد نوبت میز ندبر گنبد افراسیاب مرزا قادیانی کے پاس تو ابھی مسالہ ہی کیا ہے اور مانگا تانگا کچھ ہے بھی تو ابھی ابھی ختم ہوجاتا ہے پھر دیکھنا کیسی مرلیا بجتی ہے۔ تمام الّو ایک ایک کرکے راتوں رات یا بدوح کی بے ہنگم صدائیں دیتے پھر ہوجاتے ہیں۔ انشاء اﷲ اور پھر مر گئے مردود ،فاتحہ نہ درود۔ ۲ … لم یبق من النبوۃ الا المبشرات مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! معلوم نہیں امروہی صاحب کیوں تاویل کا لٹھ لے کر اپنے بروزی نبی کی نبوت کے پیچھے پڑے ہیں کیونکہ آیات کلام مجید جو مکر راب بطور وحی نازل ہوتی ہیں۔ مثلاً ’’ہوالذی ارسل رسولہ بالہدی‘‘ اور ’’یاتی من بعدی اسمہ احمد‘‘ ان سے مرزا قادیانی کے نبی کامل اور رسول برحق ہونے میں امروہی صاحب کو کیوں شک ہے کیا وجہ ہے کہ وہ قرآن کو چھوڑ کر حدیثوں کو ٹٹولتے ہیں اور ان کی لنگڑی لولی گنجی تاویل کرتے ہیں کہ مبشرات سے نبوت نکال کر اپنے بروزی نبی کی نبوت کے جوتیوں کون گانٹھتے ہیں اور گدی کے پیچھے ہاتھ لے جا کر ناک پکڑتے ہیں۔ قرآن تو قطعی اور یقینی وحی ہے جب وحی پر ایمان نہیں تو اپنے بروزی کی نبوت پر ایمان نہیں۔ پس امروہی صاحب آپ اپنی تکفیر کرتے ہیں۔ وہ کیوں غل مچاتے ہیں کہ آنحضرتa نبی کامل تھے اور ہمارا بروزی نبی ناقص ہے۔ ناقص ہے۔ جبکہ نبی کے لئے ایک ہی قرآنی وحی موجود ہے۔ بھلا خدائے تعالیٰ جس کی شان میں یہ قطعی وحی نازل کرے کہ ’’ہوالذی ارسل رسولہ بالہدیٰ‘‘ تو وہ کیونکر نبی ناقص ہوسکتا ہے۔ کوئی وجہ نہیں کہ ایک ہی وحی پیغمبر عرب وعجمa کو تو کامل نبی بنائے اور وہی وحی جب کسی اور پر نازل ہو تو اسے ناقص نبی بنائے؟ کیا قرآنی وحی کی دو قسمیں ہیں ایک ناقص دوسری کامل، پھر وہی ایک آیت جب آنحضرتa پر نازل ہوئی تھی تو کامل تھی اور مرزا قادیانی پر نازل ہوئی تو ناقص ہوگئی۔ اس حماقت آمیز تعارض کا کون جواب دہ ہے۔ اگر امروہی یا ان کا کوئی پیر بھائی بلکہ خود مرزا قادیانی اس اعتراض کاجواب دیں تو ہم دو سو روپیہ دینے کو تیار ہیں۔ افسوس ہے کہ حمقاء پھر بھی نہیں سمجھتے اور دین ودنیا کی تباہی خریدتے ہیں۔