احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
۸ … الہام کیا ہے ٹھیکے کی گت ہے مولانا شوکت اللہ میرٹھی! پچھلے دنوں آسمانی باپ نے لے پالک پر وہ چو چونا تازناٹے دار الہام کا دونگڑا برسایا کہ بس تڑکا ہی کردیا۔ سنئے! ’’انی مع الرسول اقوم واصلی واصوم واعطیک مایدوم‘‘ (تذکرہ ص۴۵۹، طبع سوم)’’اہو ہو ہو ہو‘‘ کیا کہنا ہے۔ دھنا تک دھنا ٹھیکے کی گت بھرتا ہوا کتنا لاجواب الہام ہے۔ آسمانی باپ کہتا ہے ’’میں اپنے رسول (لے پالک) کے ساتھ کھڑا ہوتا ہوں۔ میں نماز پڑھتا ہوں۔ روزے رکھتا ہوں اور تجھے وہ شے عطا کرتا ہوں جو قیامت سے بھی ادھرتک باقی رہے۔‘‘گویا رسول اور ہے اور تجھے اور ہے یوں کیوں نہ کہا کہ ’’انی معک اقوم‘‘ رسول اور لے پالک کا خطاب تو کئی مرتبہ دے چکا ہے۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ ایک عورت نے زناء کیا تھا اور وہ حاملہ تھی جس پر حد شرعی کا لگنا ضروری تھا۔ ایک شخص نے اس اثناء میں کہا ’’لاشرب ولا اکل ولا نطق ولا استہل فمثل ذالک یطل‘‘ یعنی زانیہ حاملہ پر حد لگائی جائے گی تو اس کا جنین بھی مارا جائے گا جس نے نہ کھایا ہے نہ پیا ہے نہ بولا ہے نہ چیخا ہے کیا ایسے کا خون بہایا جائے۔ آنحضرتa نے فرمایا ’’حدیث کحدیث الکہان‘‘ {یعنی یہ شخص کاہنوں کی سی باتیں کرتا ہے جو مسجع اور مقفے ہوتی ہیں اور جن میں وہ لخت لخت جوڑ بند لگاتے ہیں۔} صاف ظاہر ہے کہ حضور رسول مقبولa پر ایسا مسجع کلام ناگوار گزرا۔ مگر آسمانی باپ اور لے پالک کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ نماز پڑھتا ہے۔ اس کے ساتھ روزہ رکھتا ہے۔ آسمانی باپ (خدا) کا بھی کوئی باپ (خدا) ہے۔ جس کے لئے وہ صوم وصلوٰۃ کرتا ہے۔ گویا نسلاً بعد نسل وبطناً وبعد بطن تعدد آلہہ کا تسلسل جاری ہے۔ ہر باپ کے واسطے ایک باپ اور ہر خدا کے لئے ایک خدا ہے۔ یہ تو ۳؍فروری کا الہام تھا اب ۴؍فروری کے الہام کا جوڑ توڑ ملاحظہ ہو۔ ’’اصلی واصوم اسہر وانام واجعل لک انوار القدوم واعطیک مایدوم‘‘ (تذکرہ ص۴۶۰) واہ واہ! کیا کہناالہام کیا ہے جلی قلم سے لکھ کر فرانس کی نمائش گاہ میں فرانسیسی مسیح ڈاکٹر ڈوئی کے سامنے پیش کرنے کے قابل ہے کہ دیکھ تو مسیح موعود ہے یامیں۔ اس الہام میں آسمانی باپ ٹھیکے کی گت بھرنا بھول گیا یا بھک گیا۔ کیا معنے کہ اصوم کا سجع انام لایا۔ بھلا کوئی پوچھے اس الہام میں اور گزشتہ الہام میں کیا فرق ہے۔ یہی کہ وہ بد تھا یہ بدتر ہے۔ ’’ہدایت النحو اور مراح الارواح‘‘ پڑھنے والے اس سے بہتر الہام گھڑ لیتے ہیں۔ ایسے مصنوعی الہامات پر ایمان لانے