احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
دولت جو باعتبار طائف الملوکی حاکم وقت سمجھے جاتے تھے۔ موجود تھے تو اس وقت میں تو ان سے اسلام کا ایک بال بھی کنندہ نہ ہوا۔ اب ایسا شخص کہ کاسہ گدائی ہاتھ میں لئے ہوئے اخبارات میں چندہ کی فرمائشات کررہا ہے۔ اور لوگوں کے گاڑھے پسینہ کی کمائی سے اپنا پیٹ بھر رہا ہے۔ کیا کرسکتا ہے پیشگوئی اور الہامات اس کے حصہ میں ہی کوئی نہ ہوئی چندہ کے روپیہ سے خزانہ بھرایا مگر حج اب تک مرزا قادیانی پر فرض نہیں ہے۔ وجہ عدم روانگی حج یہ ظاہر کی جاتی ہے کہ تبلیغ رسالت کاکام پورا نہیں ہوا۔شاید پیوند خاک ہونے کے بعد یہ کام پورا ہوگا چھوٹی سی حکومت اہل اسلام کابل ہے وہاں جا کر ہی نبوت جدیدہ کا اظہار کرادیں تو ہم یہی خیال کریں کہ ہاں کچھ ہیں مگر وہاں جانے سے تو انکار قطعی ہے۔ بلکہ وہاں کے نام سے جامہ ملبوسہ نہ پاک ہوتا ہے واہ ری نبوت جھوٹے کو خدا سمجھے۔ میری اس تحریر کو شائع کر دیجئے اور مجھے ممنون فرمائیے۔۲۱؍اگست ۱۹۰۳ء عریضہ نیاز عبدالحکیم بقلم خود ۔ اٹاوہ محلہ شاہ گداعلی۔ ۳ … تازہ بے معنی الہام مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! گورداسپور میں مرزائیوں کے مقدمات فوجداری چل رہے ہیں۔ تعجب ہے کہ مسیح موعود اور امام الزمان کا اجلاس چھوڑ کر یہ مقدمات برٹش عدالتوں میں گئے جبکہ دنیا پر لے پالک کا ہر طرح قبضہ ہے اور آسمانی باپ کمک پر ہے تو مخالفوں کو خود سزا مل جاتی۔ ان کے گھروں کا اتا لیقہ ہوجاتا۔ ان سے جیل خانے بھر جاتے آنروے دریائے شور کی زمینیں آباد ہوجاتیں ایک ایک مخالف پر طاعون مسلط ہوجاتا جو لے پالک کا ایڈ یگانگ ہے۔ مگر مرزائیوں نے لٹیا ڈبو دی۔ ایسا اجلاس چھوڑ کر انگریزی اجلاس میں گئے اور اپنے ساتھ لے پالک کو بھی سبک اور خفیف کیا۔ بات یہ ہے کہ انگریزی عدالتیں آسمانی باپ اور اس کے لے پالک سے بہت زبردست ہیں اور تو اور جب سے مقدمات کے دائر ہونے کاسلسلہ شروع ہوا ہے جس کو تقریباً گیارہ ماہ ہوئے الہام بھی غت ربود ہوگیا۔ اس عرصہ میں آسمانی باپ گونگے گاگڑ کھا گیا اور لے پالک گپ شپ کے لڈو، انگریزی عدالت کا کچھ ایسا خوف غالب ہوا کہ دونوں کا ناطقہ بند ہوگیا۔ اب ذرا عدالت کا رخ اور تائو دیکھ کر ادھر تو آسمانی باپ نے مہر سکوت توڑ دی اور ننھا منا چھٹولنا لے پالک ہوں ہاں کرنے اور چرغنے لگا۔ چنانچہ خاص گورداسپور میں جب مقدمہ کی چند پیشیاں ہوئیں اور لے پالک بھی بطور