احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
مرمت میں رسالے شائع ہورہے ہیں۔ ایک کی وارد دو اور دو کی چار تو مرزاقادیانی کو قدر عافیت معلوم ہوئی۔ لہٰذا اپنے رسالوں کو اب ناظرین سے یوں چھپاتے اور دباتے ہیں جیسے بلی اپنی براز کو اور رسالوں کی اشاعت اپنے مریدوں ہی تک محدود رکھتے ہیں۔ مرزاقادیانی کی ایسی کایا کیوں پلٹ گئی۔ وجہ یہی ہے کہ ان کے پاس بجز مکر اور زور اور سادہ لوحوں کے پھانسے کے درحقیقت کوئی سلا ہی نہیں۔ بولہ بارود کا میگزین ختم ہوگیا۔ ہاتھ سے ہتھیار چھوٹ گئے۔ کریں تو کیا کریں۔ خانگی پرچہ اخبار الحکم بھی صرف فدائیوں میں جاتا ہے۔ شحنہ ہند میں بھی آتا تھا۔ مگر نکتہ چینی اور اعتراضات کے گراپ پڑنے لگے تو منارے کی درزوں میں چھپ گیا۔ یہ علامت ضعیف نہیں تو کیا ہے۔ لیکن ہمارے ناظرین کا فرض ہے کہ اگر ان کی نظر سے الحکم گذرے تو ضرور لغویات کی چتھاڑ کر کے ہفتہ وار ہمارے پاس بھیجتے رہیں۔ M تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ یکم؍اگست۱۹۰۲ء کے شمارہ نمبر۲۹ کے مضامین ۱… مرزاغلام احمد قادیانی کے اقوال وافعال میں تخالف ۲… قاموس الاحمدی یا ڈکشنری احمدیہ ۳… مرزاقادیانی کے خیالات کا لیکچر مولانا شوکت اﷲ! ۴… سیف چشتیائی یعنی حجۃ اﷲ البالغہ علیٰ لشمس البازغہ والاصلاح الفصیح لاعجاز المسیح مولانا شوکت اﷲ! ۵… بعض بدمعاش مرزائی مولانا شوکت اﷲ! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱… مرزاغلام احمد قادیانی کے اقوال وافعال میں تخالف واعظان کین جلوہ بر محراب ومنبر میکنند چون بخلوت میروند آن کاردیگر میکنند پیارے ناظرین! مجھے عرصہ سے مرزاغلام احمد قادیانی کے کتب واشتہارات کا مطالعہ رہتا ہے۔ ان سے یہ نتیجہ نکالا ہے کہ مرزاقادیانی اعلیٰ درجہ کے محرر ہیں۔ رہا یہ کہ فرقہ احمدیہ