احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
فائدہ ہوگا کہ مرزاقادیانی کو اپنے سب مرزائیوں کاا متحان ہو جائے گا کہ مرد میدان خالص مرزائی کون ہے اورہاتھی کے روٹ میں پتی لڑانے والا کون ہے۔ ہم تو ہر وقت مرزا قادیانی کے بھلے میں ہیں۔ برے میں نہیں اور ہمیشہ نیک صلاح دیتے رہتے ہیں مگر افسوس ہے کہ مرزا اور مرزائی ہم پر ایمان نہیں لاتے۔ (ایڈیٹر) تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۳ء ۱۶؍جولائی کے شمارہ نمبر۲۷؍کے مضامین ۱… تثلیث اور تبنیت، مسیحیت اور مہدویت۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲… قرآن مجید پر عمل۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… مرزائیوں کو مرزا قادیانی کی ڈانٹ۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… نبیوں کی قسمیں۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۵… تین زبانیں۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں: ۱ … تثلیث اور تبنیت، مسیحیت اور مہدویت مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲۴؍جون ۱۹۰۳ء کے الحکم میں مرزا قادیانی فرماتے ہیں کہ: ’’رومن کیتھولک اور پروٹسٹنٹ دونوں ایک ہی ہیں آدم زاد کی پرستش کرتے ہیں ایک دوسرے سے ممتاز نہیں۔ ایک بیٹے کی پرستش کرتا ہے تو دوسرا ماں کو بھی خدابناتا ہے اور اس معاملہ میں وہ عقل مندی سے کام لیتا ہے۔ جب بیٹا خدا ہے تو ماں ضرور خدا ہونی چاہئے۔‘‘ الخ! مگر آپ نے بھی مرزائیوں کو رومن کیتھولک اور پروٹسٹنٹ سے کچھ کم درجہ عنایت نہیں کیا۔ آپ بھی آسمانی باپ کے لے پالک ہیں جب باپ خدا ہے تو بیٹا کیوں خدا نہ ہوا۔ وہاں تثلیث ہے تو یہاں تبنیت ہے۔ آپ نے اپنی تصویر کی پرستش کرائی گویا معبود بن گئے۔ یہ تصویر ہر مرزائی کے گھر میں موجود ہے جس کو تڑکے تڑک ننگے پائوںمنہ نہار ڈنڈوت کی جاتی ہے۔ پھر آپ کس منہ سے کہتے ہیں ’’اب وقت آگیا ہے کہ انسان پرستی کا شہتیر ٹوٹ جائے۔‘‘ اگر آپ کے دم میں چند روز اور دم ہے تو علاوہ انسان پرستی کے دنیا میں تصویر پرستی اور منارہ پرستی بھی شائع ہو جائے گی۔