احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
دونوں میں ایک ایک مسیح مسٹرپگٹ اور ڈاکٹر ڈوئی ملاحظہ فرمالیجئے۔ اب مرزا قادیانی کا وہی حال ہے کہ چور کی مان کوٹھی میں سردے اور روئے۔ تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۳ء یکم و۸؍اپریل کے شمارہ نمبر۱۳،۱۴؍کے مضامین ۱… مرزا قادیانی اور چوڑھے ۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲… وہی حیات وممات مسیح۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… مرزا قادیانی اور مولود۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… میری کتابیں دیکھو۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۵… مرزائیوں کی تعداد۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۶… مرزائیوں سے سوال وجواب۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۱ … مرزا قادیانی اور چوڑھے مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! پنجاب اور شمالی مغربی صوبہ کی رپورٹ مردم شماری میں مرزائیوں کی تعداد صرف ۱۱۱۳؍لکھی ہے۔ بھان متی کا یہ دھوکا کھل جانے پر الحکم مطبوعہ ۲۸؍فروری۱۹۰۳ء میں بہت کچھ واویلا کی گئی ہے اور بلا دلیل اور بلاثبوت لکھا ہے کہ مرزائیوں کی کل تعداد تقریباً دو لاکھ ہے اور غیر ممکن ہے کہ صرف پنجاب میں جو (قادیانی کے خروج کا مرکز یا ہیڈ کوارٹر ہے) منجملہ تقریباً دو لاکھ کے کل تعداد ۱۱۱۳ ہو۔‘‘ مگر پنجاب کے مرزائیوں کی صحیح تعداد پھر بھی نہیں بتائی کہ کمشنر مردم شماری جھوٹا ہے اور مرزائیوں کی تعداد گیارہ ہزار تیرہ ہے یا اس سے بھی دو چند اور چہار چند۔ وجہ یہ ہے کہ دنیا کو دھوکے میں رکھنا منظور ہے۔ اگر مرزا قادیانی بھی ہوتے تو صاف لکھ دیتے کہ کمشنر مردم شماری جھوٹا ہے اور مجھ سے عداوت رکھتا ہے کیونکہ عیسائی ہے اور میں عیسیٰ مسیح کو اچھا نہیں سمجھتا لہٰذا وہ جھوٹا ہے اورپنجاب کے مرزائیوں کی صحیح تعداد یہ ہے۔ دوم: پنجاب مردم شماری کی رپورٹ کے حصہ اول باب ۳ فقرہ۱۴۳؍میں لکھا ہے کہ ’’مرزا قادیانی کا پہلا کام بحیثیت ایک مولوی کے چوڑھوں کی تبلیغ کا تھا۔‘‘اس پر تومرزا قادیانی نے مکدر ہو کر بہت ہی خاک اڑائی ہے اور گورنمنٹ پنجاب میں جھاڑو سے بھی عرضداشت بھیجی