احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
’’مرزا غلام احمد قادیانی نے جسے ایک قسم کا جنون ہے اور جس نے عقل سے فارغ خطی لے رکھی ہے۔ گزشتہ مہینے میں ہمیں ایک عربی قصیدہ بھیجا ہے جس کا دیباچہ اردو میں ہے۔ وہ اس قصیدہ کو اپنا معجزہ سمجھتا ہے اور ایسا قصیدہ لکھنے والے کو دس ہزار روپیہ انعام دینے کا وعدہ کرتا ہے۔ اس قصیدہ کے ہمراہ ایک انگریزی خط بھی اس نے بھجوایا ہے جس میں اسی قسم کا ہذیان ہے مگر اس بے وقوف نے انعام مقرر کرتے ہوئے کوئی حکم مقرر نہیں کیا جو اس کی بکواس اور شعراء کے سحر بیان اشعار کا موازنہ کرتا۔ ہمارا ارادہ تھا کہ اس قصیدہ پر جرح وقدح کرتے اور مرزا کی لفظی، صرفی، نحوی اور عروضی غلطیوں کے علاوہ اس کا سرقہ بھی پکڑتے اور دکھاتے کہ مرزا نے شعراء متقدمین کے کلام کا سرقہ کرکے اس کی شکل کس طرح مسخ کی ہے اور صحیح کو کیوں کر غلط کیا ہے۔ مگر اس خیال سے کہ جو عربی جاننے والے ہیں وہ قصیدہ کے اشعار پڑھ کر خود ہی سمجھ سکتے ہیں اور اہل ہند میں سے جو اس کے فریب میں آچکے ہیں وہ ہماری جرح کو اگر وہ ان کے پاس پہنچ بھی جائے۔ کب ماننے لگے۔ ہم نے اپنا ارادہ ملتوی کردیا اور صرف چند شعر نقل کردئیے تاکہ پڑھنے والے اس کا مضحکہ اڑائیں۔‘‘ اس کے بعد مرزا کے قصیدے سے چند اشعار نقل کردئیے ہیں اور یہی رائے دوسرے الفاظ میں ’’ایڈیٹر الہلال‘‘ نے ظاہر کی ہے جو مسیحی مذہب رکھتا ہے اور جس کا مرزا کے ساتھ کوئی عناد بھی نہیں۔ کیونکہ عیسائی ہونے کی وجہ سے وہ مرزا کی گالی گلوچ سے بچا ہوا ہے۔‘‘ (گلزار ہند) ۵ … رویاء صادقہ مکتوب اٹاوہ مولانا شوکت! السلام علیکم ورحمت اﷲ وبرکاتہ۔ ایک حاجی صاحب نے جو اہلحدیث سے ہیں ۱۵ ذیقعدہ ۱۳۲۰ھ کو ۳؍بجے شب کے خواب دیکھا۔ وہ فرماتے ہیں کہ مجھ کو مرزا کے بارے میں یہ خیال رہتا تھا کہ ’’یہ شخص اپنے دعوے میں سچا ہے یا جھوٹا؟‘‘ میں اپنے سینے پر ’’قل ہو اﷲ‘‘ پڑھ کر سوگیا۔ خواب میں ایک شخص بزرگ بہت پاکیزہ صورت سفید پوش سرپر بہت بڑا عمامہ باندھے چوغا پہنے کمر سے پٹکہ کسے میرے سر پر آکھڑے ہوئے اور کہا اے حاجی تو کس جنجال میں پڑا ہے۔ اس شخص کا دعویٰ مثیل المسیح اور موعود منجانب اﷲ اور مہدی ونبی وغیرہ ہونے کا محض بناوٹ ہے۔ نبیوں کی صورت شکل ایسی نہیں ہوتی جیسی اس کی ہے۔ نبیوں کا روئے مبارک ایسا ہوتا ہے کہ اس کے سامنے پھول بھی میلا معلوم ہوتا ہے اور نبیوں کے ہاتھ ایسے نرم ہوتے ہیں کہ ان کے سامنے روئی بھی سخت ہوتی ہے۔ مرزا کے ہاتھ ایسے سخت اور خاردار ہیں جیسے ببول کے ٹہنے اور