احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
میں مبتلا رہو گے۔ تمہارا نوراً ایمان تمہیں خود حیا اور شرم دلاتا رہے گا تونے جو کچھ جھک مارا تھا اب اس کا خمیازہ چکھ۔ قیامت میں جب مجرمین دوزخ میں ڈالے جائیں گے۔ اور عقوبت میں مبتلا ہوں گے تو یہی کہیں گے ’’یالیتنی اتخذت مع الرسول سبیلا‘‘ یہ ان مجرموں کا حال ہوگا۔ جنہوں نے رسول مقبولa کا طریقہ چھوڑ دیا ہے اور جو لوگ خود ہی رسول بن گئے ہیں اور رسول کو جھٹلایا ہے خیال کرنا چاہئے کہ ان کی کیسی بری حالت ہوگی۔ کاش وہ خدا اور رسول سے شرم کریں۔ بے حیا نہ بنیں اگر دنیا میں ان کو بے حیائی کا تدارک نہیں ملا تو وہ اس پر نہ پھولیں کیونکہ آخرت کا عذاب دنیا کے عذاب سے بہت سخت ہے اور دائمی ہے۔ ۷ … نبی اور خلیفہ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! آنحضرتa کو خدائے تعالیٰ نے خاتم النّبیین بنایا۔ اسی بناء پر آپ نے فرمایا ’’لانبی بعدی‘‘ مرزا قادیانی کو آسمانی باپ نے خاتم الخلفاء بنایا۔ لہٰذا آپ نے نعرہ مارا کہ لا خلیفۃ بعدی۔ کلام مجید میں بجز حضرت آدم علی نبینا وعلیہم الصلوٰۃ والسلام کے کسی کو جناب باری نے خلیفۃ اﷲ کہہ کر نہیں پکارا۔ مگر مرزا قادیانی کو آسمانی باپ نے نہ صرف خلیفۃ اﷲ بلکہ خاتم الخلفاء بنا دیا کیونکہ آپ آسمانی باپ کے خلف فرزند ہیں۔ باقی سب ناخلف، اور خلیفۃ اور خلف ہم معنی ہیں۔ مرزا قادیانی کا مقولہ ہے کہ آنحضرتa کامل اور اکمل انبیاء کے خاتم ہیں نہ کہ ناقص انبیاء کے ناقص انبیاء قیامت تک پیدا ہوتے رہیں گے۔ اس پر ہم بارہا بحث کرچکے ہیں۔ اگر اطمینان نہ ہوا ہو تو اور لیجئے۔ ناقص ناقص کا خاتم ہوگا اور کامل کامل کا پہلے تو اس فاسد عقیدے نے آنحضرتa کا کسر شان کیا۔ پھر خود مرزا قادیانی کا۔ کیونکہ آپ اپنے کو خاتم الانبیاء کہتے ہوئے تو ذرا جھجکتے ہیں مگر خاتم الخلفاء بڑے دھڑلے سے بنتے ہیں۔ اس صورت میں آپ ناقص خلفاء کے خاتم ہوں گے نہ کہ کامل خلفاء کے۔ اور خلفاء بھی انبیاء ہیں تو اپنے ساتھ آپ نے تمام انبیاء کو ناقص ٹھہرا دیا۔ اور آپ کے عقیدے کے موافق قیامت تک جتنے خلفاء (انبیاء) ہوں گے سب ناقص ہوں گے۔ یہ وہی بات ہوئی ؎ میں تو ڈوبا ہوں مگر تم کو بھی لے ڈوبوں گا