احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
۱۰… ڈپٹی کمشنر کے دستخط کراکر گورنر جنرل کے پاس عرضی کا بھیج دینا بیان کرنا کیا سچ ہے؟ ۱۱… ڈاکخانے سے رسید منگوا کر دینے کا وعدہ کرنا پھر نہ دینا کیا فریب وکذب نہیں ہے؟ ۱۲… کیا گورنر جنرل کے سیکرٹری نے بڈھے کی ضد میں اپنا شاہی ضابطہ چھوڑ دیا کہ تمام اپیل والوں کو رسید اپیل پہنچانا ضرور جانتے ہیں۔ مگر بڈھے کی اپیل کی رسید تک نہ دی۔ ہذا شیٔ عجیب۔ ۱۳… کیا ایک وکیل قانون پیشہ کے واسطے موجب نیک نامی ہے کہ وہ ایک مسکین سادہ لوح اہل غرض مصیبت زدہ کا خدا ترس ودل سوز بن کر خلاف شرع تصویر کھنچوائے اور اس پر تصدیق کرانے کا مشورہ دے اور اطمینان دلاوے کہ تمہارا حق تم کو مل جائے گا حالانکہ یہ سب کچھ فرضی ہے جس سے اس بے چارہ کی ذلت اور رسوائی وجگ ہنسائی کے سوا کچھ فائدہ نہ ہو۔ عوام وخواص وحکام کیا خیال کریں گے؟ اس جعل بتانے میں ایک انوکھی جدید پیغمبر قادیانی کی چیدہ جماعت نے جب خلاف تہذیب خلاف حق خلاف قانون خلاف ہمدردی انسانی کاروائیوں کا استعمال کیا ہے۔ اس سے ان کی تقویٰ شعاری ودین داری کا حال بخوبی ظاہر ہے۔ یہ تعلیم درحقیقت پیغمبر قادیانی ہی کی ہے جس نے خود جعل بنا کر علماء دہلی وامرتسر سے اپنے اوپر کفر کا فتویٰ لکھوایا اور اس فریب کی کارروائی کے جواز میں ’’الحرب خدعۃ‘‘ پیش کیا دیکھو الحکم اور اس کے اشتہار۔ واقعی ایسے ہی پیغمبر کے آنے کی ضرورت تھی۔ ضرور جدید پیغمبر کے آنے کا مسئلہ حل ہوگیا کیونکہ اگر ایسے گمراہ کرنے والے جھوٹے مہدی ومسیح وپیغمبر بن کر اسلام کو بگاڑنے کو پیدا نہ ہوں تو سچے مہدی اور مسیح کس کی گوشمالی کرنے آئیں گے۔ بڑادھو کا الحکم نے یہ دیا کہ تصویر کا بنانا یا بنوانا یا رکھنا اور تصویر کا پہچان کر کہہ دینا کہ فلاں شخص کی تصویر ہے۔ دونوں کا ایک حکم قرار دیا ہے۔ حالانکہ تصویر کا بنانا یا رکھنا جس کو قادیانی جائز وحلال پیشہ کہتا ہے۔ شرع شریف میں حرام ہے اور کسی کی تصویر کو پہچان کر عدالت یا اور کہیں ضرورت کی جگہ کہہ دینا یا لکھ دینا کہ یہ فلاں کی تصویر ہے۔ اسلام میں ناجائز نہیں ہے۔ کیا جب کسی سے کسی کی تصویر کی نسبت سوال کیا جائے تو وہ باوجود پہچاننے کے جھوٹ کہہ دے کہ میں نہیں جانتا۔ افسوس ہے مرزا اور اس کے چیلوں کی تمام تصانیف واشتہارات ومباحثات والہامات سب اسی قسم کے مغالطوں سے پر ہیں۔ فقط راقم: مولوی عبدالکریم ولد مولوی محمد صدیق پشاوری ۲ … مہدیوںاور مسیحیوں کا ڈربا کھل گیا مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! لیجئے جناب ملک جاوا علاقہ امانی میں ایک اور مہدی صاحب عالم بالا سے تشریف کا