احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کہ غائب کو حاضر ناظر سمجھنا شرک ہے۔ طرّہ یہ کہ غائب کے لئے خطاب کرنے کو خط وکتابت کی سند لاتا ہے۔ حالانکہ مکتوب الیہ کو کاتب اپنے تصور میں حاضر بناکر خطاب کرتا ہے جو ذی عقل اور ذی حس ہے۔ زمین میں عقل اور حس کہاں ہے؟ پھر جیسا تقریر کے ذریعے سے انسان مخاطب ہوتا ہے کیا موضع مد کی زمین دونوں ذریعے سے مخاطب بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے؟ اور پھر پہلے اپنے لال گرو کا مامور من اﷲ ہونا ثابت کرو۔ پھر اہل ارض کی ہلاکت کا یقین دلائو اور (اعجاز احمدی ص۳۹، خزائن ج۱۹ ص۱۵۰) کے مصرعے ’’کذوبا مفسدا صیدی الذی‘‘ میں جو مختلف بدل اور مبدل کی صورت پیش کرکے ’’بالناصیۃ ناصیۃ کاذبۃ‘‘ کی سند پیش کی ہے تو یہ سراسر جہالت ہے۔ مصرعہ مذکور میں پہلے نکرہ اور پھر معرفہ ہے اور آیت کی سند میں حسب قاعدہ نحو پہلے معرفہ اور پھر نکرہ موصوفہ ہے۔ پس سند کیوں کر منطبق ہوئی اور ہمارا اعتراض کیونکراٹھا؟ قرآن یا مستند اہل عرب کے کلام کی سند پیش کیجئے اور عبارت الہام ’’انی مہین من اراداہانتک‘‘ (تذکرہ ص۳۴ طبع سوم) میں لفظ من شرط کو مشتمل ہے۔ آسمانی باپ خرف ہوگیا ہے۔ یوں الہام کرتا: ’’من اراداھانتک وانی مہین لہ‘‘ اور آیت ’’الذین یاکلون اموال الیتامیٰ‘‘ میں ماضی کے معنے لینا فضول ہیں جبکہ حال کے معنے درست ہوسکتے ہیں اور لفظ صید کے معنے شکار کرنے کے ہیں۔ اس فعل کی صفت الذی نہیں ہوسکتی اور مفعول کے معنی لینے پر اضافت دال برماخوذیت ہے اور ’’اخذہ لا یغرر‘‘ دال براخذ ہے جو قبل الاخذ بولا جاتا ہے اور قبل الاخذ لفظ صید کا بمعنے مفعول ہونا صحیح نہیں پس اس کا ترجمہ شکار بالکل غلط ہے۔ امید ہے امروہی صاحب کے اطمینان کو اسی قدر کافی ہے کیونکہ مادہ کچھ سخت معلوم نہیں ہوتا کہ تیز مسہل اور عمل کی ضرورت ہو۔ ورنہ ہم تو ہر طرح لیس اور چست ہیں۔ ۲ … ملک میں عید اور قادیان میں ماتم حکیم ابو اسحاق محمد الدین شادی وعیش ہے نو روز ہے گھر گھر لیکن عید کا چاند محرم نظر آتا ہے ہمیں آج تمام ملک میں عید بلکہ شاہ معظم کی تخت نشینی کی وجہ سے دو عیدیں ہیں مگر قادیانی ارڑ پوپوں کی قسمت میں ماتم ہے۔ ارے میاں کیوں! اگر ارڑ پوپوں جی مسلمان نہیں تو کیا شاہ کی رعیت بھی نہیں۔ کیا شاہ کی تخت نشینی اور اقبال سے رنجیدہ ہے۔ کیونکہ (ازالہ ص۶۸۵، خزائن ج۳