احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کے دام کسیں تو اس میں ان کا سراسر تقدس، اور اگر ملاّ محمد بخش کو اس قسم کاالہام ہو تو تمسخر میں ٹالا جاوے۔ کیوں مولوی محمد احسن صاحب امروہی! ’’تلک اذا قسمۃ ضیزی‘‘ کامطلب درست آیا نہیں؟ ہم ان باتوں کا فیصلہ پبلک پر چھوڑتے ہیں اور مرزاقادیانی کو ناصحانہ طور پر سمجھاتے ہیں کہ عزیز من! یہ سراسر جھوٹی عزت دین ومذہب کی خانہ برانداز ہے۔ ہوش میں آؤ! اور عقل کے ناخن لو۔ والسلام علیٰ من اتبع الہدیٰ! راقم: ا۔د گجراتی استفتاء: مرزاقادیانی نے اپنے اشتہار (ایک غلطی کا ازالہ) مطبوعہ الحکم (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۴۳۹) میں کہا ہے کہ جملہ انبیاء علیہم السلام کا اتفاق ہے کہ بروز میں دوئی نہیں ہوتی اور اس دعوے کے ثبوت میں امیر خسرو دہلوی کا یہ شعر نقل کیا ہے ؎ من توشدم تومن شدی من تن شدم تو جان شدی تاکس نگوید بعد ازیں من دیگرم تودیگری اس میں گزارش یہ ہے کہ شعر مذکور کون سی آیت یا حدیث کا ترجمہ ہے اور توریت، زبور، انجیل، فرقان میں کون سے نبی نے فرمایا ہے؟ کیونکہ جملہ انبیاء کی نسبت لفظ بروز منسوب کیاگیا ہے۔ خود حضور اقدس کے مریدوں نے مجھ سے اصرار کیا کہ میں یہ سوال ضمیمہ شحنۂ ہند میں شائع کراؤں ورنہ مجھے استفتاء کی ضرورت نہ تھی۔ سید محمد عمر ایک فوجی سپاہی، از گجرات پنجاب M تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ ۲۴؍فروری۱۹۰۲ء کے شمارہ نمبر۷،۸،۹ کے مضامین ۱… استیصال الالحاد بجواب رقیمۃ الوداد ۱… استیصال الالحاد بجواب رقیمۃ الوداد ’’یقولون بافواہہم مالیس فی قلوبہم واﷲ اعلم بما یکتمون‘‘ (یہ لوگ اپنے منہوں سے وہ باتیں کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں اور جو کچھ وہ چھپاتے ہیں۔ اﷲ خوب جانتا ہے) مرزاقادیانی بڑی جسارۃ سے اپنی نبوۃ ورسالت کے اشتہارات دیتا ہے۔ اخبار میں اعلان کرتا ہے۔ چنانچہ اشتہار ۵؍نومبر ۱۹۰۱ء میں لکھا ہے: ’’خدائے تعالیٰ کی پاک وحی جو میرے پر