احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
عجز کی دلیل مجھ کو یہ کہا وہ کہا وغیرہ۔ لغویات وبہتان پیش کریں گے۔ ؎ ما عندکم الا الدعا وی والشکا وی او شہادات علی البہتان ہذا الذی واﷲ نلنا منکم فی الحرب اذیتقابل الصفان ’’فقط والسلام علی من اتبع الہدی، وصلی اﷲ تعالیٰ علی خیر خلقہ ورسولہ محمد وآلہ واصحابہ اجمعین والحمدﷲ رب العٰلمین‘‘ ’’علی صاحبہ والصلوٰۃ والسلام الحمدﷲ رب العٰلمین‘‘ (مورخہ۲۷؍مئی ۱۹۰۳ء مطابق ۲۵؍ماہ صفر ۱۳۲۱ھ) تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۳ء ۸؍جولائی کے شمارہ نمبر۲۶؍کے مضامین نوٹ… شمارہ نمبر ۲۶؍میں زیادہ تر ’’طویل مراسلت‘‘ کا بقیہ تھا جو شمارہ ۲۵؍ کے ساتھ شامل کردیا گیا ہے۔ اس کے بعد شمارہ ۲۶؍ سے ایک مضمون ۱… ’’صومالی مہدی اور مرزا قادیانی کے دو لاکھ والنٹیئر‘‘ از مولانا شوکت اﷲ میرٹھی باقی رہ جاتا ہے جو یہ ہے۔ ۱ … صومالی مہدی اور مرزا قادیانی کے دو لاکھ والنٹیئر مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی اپنے رقیبوں لندنی مسیح مسٹرپکٹ اور پیرسی مسیح ڈاکٹر ڈوئی اور صومالی مہدی عبداﷲ کا جب نام سنتے ہیں تو مارے غصے کہ دانت پیستے ہیں اور بدن کا رواں رواں بڑھیا کے چرخے کے تکلے کی طرح بل کھا کر کھڑا ہوجاتا ہے۔ لیکن تعجب ہے کہ ایسے موقع پر اپنے دو لاکھ والنٹیئر سے کام نہیں لیتے۔ پیرس اور لندن پر تو چڑھائی کرنا فضول ہے کیونکہ خود وہاں کی تعلیم یافتہ اور مہذب پبلک دونوں مسیحیوں کو حقارت کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کی کوئی حقیقت اور بساط نہیں سمجھتی اور یہ دونوں مسیح اپنی اپنی گورنمنٹ کے مخالف بھی نہیں اور نہ انہوں نے گورنمنٹوں کے خلاف کوئی جتھا قائم کیا ہے۔