احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
۸ … ماروگھٹنا پھوٹے آنکھ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! امریکہ میں ایک سوسائٹی ہے جو اپنے عمل سے انسان کو بے ہوش کرکے اس کی روح سے مردوں کی روحوں کے ساتھ ملاقات کراتی ہے۔ مذہب اسلام میں اس علم وعمل کا کہیں پتا نہیں۔ غالباً یہ ویسا ہی دھوکا اور کرشمہ ہے جیسے ہمارے ملک کے مداری پھنک ایک پھنک دو کہہ کر ڈگ ڈگی بجا کر لوگوں کو تماشا دکھاتے اور ان سے کوڑی پیسا ٹھگتے ہیں۔ مگر مرزاقادیانی اور ان کے حواری اس ضعیف الاعتقادی کو تسلیم کرتے ہیں۔ چنانچہ مرزائی اخبار البدر میں کسی امریکن کی ایک چٹھی شائع ہوئی ہے جس کے راقم نے لکھا ہے۔ ’’بعض اعلیٰ درجے کی روحوں نے ہمیں بتایا ہے کہ مسیح واقعہ صلیب سے ۱۲؍سال بعد فوت ہوا ہے اور کچھ عرصہ کے بعد ایک پیتل کی تختی ملے گی جو اس وقت ریت میں دبی ہوئی ہے جس پر مسیح کی موت کے متعلق تمام ضروری باتیں پائی جائیں گی۔ ’’اس پر البدر خوشی سے پھول کر منارہ بن گیا ہے اور لکھتا ہے کہ خدا کے وعدوں کے موافق حضرت مسیح موعود کے انتشار روحانیت نے کس طرح زمین کا تختہ الٹ دیا ہے اور آپ کی تائید میں کس طرح اہل زمین عیسویت کی تردید میں ہاتھ بٹا رہی ہیں اور مسیح کو آسمان سے اتار کر زمین میں ایک دفن شدہ میت ثابت کیا جاتا ہے۔ ہم کہتے ہیں جب عالم ارواح کا علم مذکورہ بالا سوسائٹی کو حاصل ہے تو خود مسیحؑ کی روح سے کیوں نہیں پوچھ لیتے کہ تم زمین میں دفن ہو یا آسمان پر ہو اور تمہارے اصلی واقعات کیا ہیں؟ دوم! مسیحؑ بالفرض زمین ہی میں دفن ہیں تواس سے مرزا قادیانی کا مسیح موعود ہونا کیونکر ثابت ہوا۔ مسیح کی روح سے کیوں نہیں پوچھا جاتا کہ قادیانی مرزا مسیح موعود ہے یا مسیح الدجال یاکچھ بھی نہیں۔ (ایڈیٹر) تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۳ء ۱۸؍اگست کے شمارہ نمبر۳۰؍کے مضامین ۱… دعویٰ نبوت نے مرزا قادیانی کا کسر شان کردیا۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲… خصوصاً بمطالعہ شہزادہ عبدالمجید مرزائی مسیحی لدھیانوی بگزرد ۲۰۰۔لدھیانوی! ۳… وہی حیات وممات مسیح۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… مرزائی مردہ زندہ ہوگیا۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی!