احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
مسالے ہی کی بدولت تو ہے۔ وہ طرح طرح کے چند دن سے اپنے چیلوں کی چند یا گنجی کر رہے ہیں اور ان کے گاڑھے خون سے اپنا خون پتلا کر کے اس میں حوانی اور شہوانی جوش وخروش بڑھا رہے ہیں۔ اگر چندہ نہ آئے تو سب کے سب سوکھ ساکھ کر امچور بن جائیں اور لنگور کی سی زقندیں لگانی بھول جائیں۔ حیوانی حرارتیں کافور ہو جائیں۔ اچھی کہی۔ ہونھ۔ تمہیں سب نے تومتفق ہوکر مجھے مسیح موعود اور مہدی مسعود اور فرمائشی نبی اور رسول بنایا اور اب تمہیں چپاتی شکم بن گئے اور لنگر خانے کا نام سن کر لگے پیٹ پتلانے۔ میں نے تو یہ شکرہ تمہارے ہی بھروسے پالا ہے۔ اب جو چیل چاپڑ قارون کے سگے بن کر خالی خولی دم ہلاتے ہیں اور دینے کے نام گھر کے کیواڑ بھی نہیں دیتے۔ وہ درحقیقت بڑے ظالم ہیں۔ ان سے زیادہ کون ظالم ہوگا کہ وقت پر دغا دیتے ہیں۔ سنو سنو جب کہ میں ہر طرح بانس پر چڑھ گیا ہوں۔ (کیونکہ اصل مسیح سولی پر چڑھے تھے) اور مجھے تمہیں نے بانس پر چڑھایا ہے۔ ورنہ میں تو خس سے زیادہ خسیس بلکہ اخس تھا اور جب کہ تم نے اپنے گلے میں منادی کی ڈھولکی ڈال کر میری مہدویت اور عیسویت کی ڈونڈی پیٹ دی ہے اور جب کہ تم میری خاطر دنیا سے لڑ رہے ہو اور جب کہ تم میرے کارن خدا اور رسول اور خود مذہب اسلام کو خیر باد کہہ چکے ہو تو اب لنگر خانے کے نام سے خرلنگ کی طرح پزاوے کی تلہٹی میں کیوں بیٹھے جاتے ہو۔ مرزاقادیانی ایسے اور مرزاقادیانی ویسے۔ مرزا جی الہامی نبی۔ مرزاقادیانی ظلی اور بروزی رسول۔ مگر گرہ سے ٹکا خرچ کرتے۔ تمہارے بٹووں اور ہمیانیوں کی چنٹیں سکڑ کر اندر دھنس جاتی اور غائب ہو جاتی ہیں۔ میں تمہارے عطا کئے ہوئے خالی خولی خطابوں کو کیا بھاڑ میں جھونکوں۔ میں اس دم چھلے سے درگزرا۔ لنڈورا ہی بھلا۔ عطاء تو بلقاء تو، مگر تم چندہ دو اور اگر مجھے اپنی توہین کا چنداں خیال نہ ہوتا تو یوں کہتا ؎ مرانان بدہ کفش برسرزن سنو سنو! روپیہ نیچر کی بڑی کرامات ہے۔ یہ نہ ہو تو مہدویت ومسیحیت سب ٹھین ٹھین۔ یاد رکھو اگر تم فی الفور سے بھی پہلے لنگر خانہ کی تھیلیاں کھاکھن اور چھناچھن نہ بھرو گے تو کانوں کے درمیان کے بیچوں بیچ میں سر کر کے سب کو بارہ پتھر باہر نکال دوں گا اور منہ پر ایسی جھاڑو ماروں گا کہ میرے بھائی لال گرو نے بھی نہ ماری ہوگی۔ ایڈیٹر! ۲… مسیح علیہ السلام کو دشنام الحکم مطبوعہ ۲۴؍اپریل ۱۹۰۲ء میں مرزاقادیانی عیسائیوں خصوصاً لاہور کے لارڈ بشپ پر غضبناک ہیں کہ انہوں نے آنحضرتa کی توہین کی ان کو غیر معصوم وغیرہ بتایا۔ بیشک