احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
۶ … مرزائی طلسم کا تاروپود کھل رہا ہے مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! جس طرح سیہ بختی سے مرزا قادیانی کی جھوٹی پیشینگوئیاں الٹے توے کی طرح روز روشن میں چمک اٹھیں اور مرزا قادیانی ان کے منہ پر وہیں دھونکڑی کا سپید پوڈر مل کر سرخرو بننے کو ہی کہے جاتے ہیں کہ میری پیشینگوئیاں سچی تھیں اسی طرح جو سادہ خصوصاً دھنے جولاہے تیلی تنبولی، چمار اور کولی بعض مرزائیوں کے جھانسے میں آکر چند روز کے بعد دام تزویر سے نکل جاتے ہیں اور مر زائیت کے منہ پر جھاڑو مار جاتے ہیں۔ ان کی نسبت مرزائی اخباروں میں خواہ مخواہ یہی مشتہر ہوتا رہتا ہے کہ وہ تو بدستور راسخ الاعتقاد مرزائی ہیں۔ گویا مرزائیت کے منہ کی کالک دھونے کو یہ دوسرا فریب گانٹھا جاتا ہے حالانکہ وہ روسیا ہیان جمع ہوکر بروزیت کا منہ اور بھی کالا کرتی ہے اور قسمت کی روسیاہی پر کالک کی دوسری تہہ چڑھ جاتی ہے مگر اس کا غم کسے؟ الحیاء من الایمان! اٹاوہ کے چند مسلمانوںکا حال جو مرزائیت پر تین حرف کہہ کر از سر نو دائرہ اسلام میں آئے۔ ضمیمہ میں چھپ چکا ہے مگر مرزائی اخبار یہی لکھے جاتے ہیں۔ کہ وہ لوگ بدستور مرزائیت کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں اورضمیمہ میں جو کچھ لکھا گیا وہ بالکل غلط ہے۔ اس کے جواب میں بجز اس کے لعنتہ اﷲ علی الکاذبین لکھا جائے۔ ہم اور کیا لکھ سکتے ہیں۔ مرزائیوں کے از سر نو مسلمان ہونے کی جو خبریں ہم کو ملتی ہیں وہ ایسے مستند اور ثقہ اور معتبر حضرات کی بھیجی ہوئی ہوتی ہیں جن پر کذب کا احتمال بھی نہیں ہوسکتا۔ اور اگر بعض حجام وغیرہ رذیل اقوام کسی وبا یا لالچ وغیرہ سے بظاہر مرزائی ہونے کا اقرار کرتے ہیں تو یہ کونسے فخر کی بات ہے۔ یہ غریب تو لے پالک کے بھنڈارے میں ایک پیسہ سے بھی واحد شاید نہیں ہوتے پھر معلوم نہیں جی کے بدلے جی کیوں دیا جاتا ہے۔ اٹاوہ کی مراسلت ناظرین ملاحظہ فرما چکے ہیں۔ ۷ … دم دار ستارہ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! المؤید لکھتا ہے کہ جو ستارہ حضرت عیسیٰ ؑ کی ولادت باسعادت کے وقت آسمان پر ظاہر ہوا تھا اس کی نسبت ماہران علم نجوم وہیئت نے خبر دی ہے کہ ۱۹۱۰ء و۱۹۱۱ء میں یہ دم دار ستارہ پھر ظاہر ہونے والا ہے جیسا کہ یوسیفوس مورخ اپنی کتاب میں لکھتا ہے کہ یہ ستارہ اب تک ۲۳؍دفعہ آسمان پر ظاہر ہوچکا ہے اور اب چوبیسویں دفعہ اس کا ظہور ہونے کو ہے۔ آج کل کے منجم اسے