احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
ملۃ ابراہیم حنیفا‘‘ حضرت ابراہیم خلیل اﷲ کی پیروی فرمائی ہے۔ یاد رکھئے ابھی وہ زمانہ نہیں آیا اور نہ آپ کی اور ہماری زندگی تک آئے کہ لوگوں کے دلوں سے گزشتہ انبیاء کی عظمت مٹ جائے۔ ہاں! تہذیب اور آزادی کے طوفان سے کیا عجب ہے کہ چند صدی کے بعد ایسا زمانہ بھی آجائے۔ ایڈیٹر! ۳… بقیہ مرزاقادیانی کے خیالات کا لیکچر سنو سنو! میری بعثت ساری دنیا کے لئے یکساں ہے۔مگر سادہ لوح مسلمان یہی سمجھ رہے ہیں کہ میں صرف ہندوستان کا نبی ہوں۔ ان کو ذرا اپنی عقل کے ناخن لینے چاہئیں۔ قدرت الٰہی نے آسمان سے کسی فرشتے کو نبی بنا کر نہیں بھیجا۔ کسی ملک کے ایک قبیلہ میں نبی پیدا ہوتا ہے مگر چند ہی روز میں اس کی نبوت ساری دنیا میں دائر وسائر ہو جاتی ہے۔ دیکھو! آفتاب ہر صبح مشرق کے ایک گوشے نکلتا ہے اور تھوڑی سی دیرمیں ساری خدائی پر مسلط ہو جاتا ہے۔ ہلال ہنگام طلوع کتنا منحنی اور لاغر ہوتا ہے۔ مگر روز بروز بڑھتا چلا جاتا ہے اور اپنی روشنی سے تمام ستاروں کو ماند کر دیتا ہے۔ اسی بناء پر اگرچہ میری بعیثت ایک چھوٹے سے گمنام قصبہ قادیان میں ہوئی ہے۔ مگر رفتہ رفتہ ناصرف ہندوستان بلکہ تمام ممالک میں پھیل گئی ہے۔ تم تو گولر کے بھنگے ہو۔ تمہیں زمین وآسمان کی کیا خبر۔ تم تو چمگادڑوں کی طرح اپنے تیرہ وتار کونوں کھدروں میں سرنیچے ٹانگیں اوپر پڑے۔ آنکھیں مانگ رہے ہو تمہیں آفتاب عالمتاب کی کیا حس اور اس کی جانب دیکھنے کی کیا تاب۔ میرے جاسوس تمام ممالک میں آنکھوں سے الوپ انجن ہوکر فرشتوں کی طرح پنکھ پھیلا کر دوڑ رہے ہیں اور دنیا کو پروں میں یوں سمیٹ رہے ہیں۔ جیسے مرغیاں اپنے انڈوں بچوں کو۔ میرا ایک ایک جاسوس روح القدس سے کم نہیں۔ میرے مشن کے لوگ فرشتوں کی ٹکڑیاں ہیں جو میرے نام کی ہر دو تسبیح پڑھ رہی ہیں کہ ’’لا الہ الا اﷲ غلام احمد رسول اﷲ‘‘ اگرچہ اس کلمہ میں اپنے نام غلام احمد کے داخل ہو جانے سے مجھے سخت ندامت ہے۔ کیونکہ میں مستقل نبی ہوں۔ کسی کا غلام تلام اور چولام کیوں بننے لگا۔ مگر چونکہ یہ نام میرے والدین نے رکھا ہے اور میں اسی نام سے دنیا میں مشہور ہوں اور آسمانی باپ نے بھی ابھی تبدیل نام کی وحی مجھ پر نازل نہیں کی۔ لہٰذا مجبوراً اپنے امتیوں کی زبان سے مجھے اپنے کلمہ میں یہ نام سننا پڑتا ہے۔ لیکن بہت دن نہ گزریں گے کہ آسمانی باپ میرا یہ نام پرانے میلے چیکٹ لگے کپڑوں کی طرح بدل دے گا۔ جس طرح پیغمبر عرب نے بجائے بیت المقدس کے کعبۃ اﷲ کو بدل دیا اور اسی کو قبلہ بنایا۔ پیغمبر عرب کی طرح میں بھی مجدد ہوں۔ پھر تجدید کیوں نہ کروں۔ قادیان کو میں نے ابھی تک قبلہ تو نہیں بنایا۔ ہاں