احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
پہلے تو یہ غریب مزاج سیدھے سادھے خلوت پسند تھے اور اردو ترجمہ کیمیا سعادت کا پڑھ کر اطمیان دل حاصل کرتے تھے۔ لیکن اب مرزائی نسبت انانیت شوخی پندارو سرکشی ودیگر خصائل قبیحہ ان میں سرایت کر گئے ہیں۔ حتیٰ کہ اب اپنے تئیں اہل بصیرت لکھتے ہیں۔ اگرچہ بصارت وبصیرت کے معنے نہیں جانتے اور نہ الف ویاء میں تمیز کر سکتے ہیں اور خلوت سے تو ایسے بیزار ہوئے ہیں کہ خواہ نخواہ بے ضرورت غیر مذاہب اہل ثروت وحکومت کی چاپلوسی سے متمنی اور ان سے اشناؤں کی معرفت اسلام (یا تو دوست کا مطلب سلام ہے یا بعد میں لفظ اختیار محذوف رہ گیا ہے) کرنے کی اجازت مانگتے ہیں۔ ارحم الراحمین اس مہلک نسبت وزحمت سے مخلصی بخشے۔ آمین! ۳… تصویر پرستی قولہ… ’’جناب عائشہ صدیقہ کی تصویر پیغمبر علیہ السلام کی خدمت میں حضرت جبرائیل لائے تھے۔‘‘ اقول… حضرت قدوس کا وہ فعل مبارک پیغمبر علیہ السلام کی پیشین گوئی کا صادق نشان تھا۔ ہم کو اپنے ہاتھوں کی کرتوتوں سے سوائے خذلان کے کیا مل سکتا ہے۔ قولہ… ’’حضرت عائشہ صدیقہ سیدنا کے گھر گڑیوں سے کھیلیں تھیں۔‘‘ اقول… وہ گڑیاں حیوان یا انسان کی مورتیں نہ تھیں۔ گھوڑے کی روایت موضوع اور باطل ہے۔ اگر آنحضرتa کے گھر میں انسان وحیوان کی مورتیں ہوتیں تو روح القدس ہرگز نازل نہ ہوتے۔ اپنے وجود کی خباثت سے بزرگوں کو متہم نہ کرو۔ قولہ… ’’تصویر پرستش کے واسطے بنانی منع ہے۔‘‘ اقول… ذی روح کی مورت بنانی مطلق حرام ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہؓ نے آپ کے واسطے ایک تصویر دار کپڑا خریدا تھا۔ آپa نے مکروہ جانا اور منظور نہ کیا۔ ’’اشتریت ہذا الثوب لتقعد علیہا‘‘ نص موجود ہے۔ محض پرستش کے واسطے حرام سمجھنا قول فاسد اور مردود ہے۔ ضمیمہ مقامات مظہری میں حضرت شاہ غلام علیؒ کے حالات بابرکات میں مرقوم ہے کہ سید اسماعیل مدنی از مدینہ منورہ بحکم حضرتa حاضر شدہ بودند۔ بحکم حضرت ایشان آثار نبویہ کہ درجامع مسجد نہادہ اندرفتند آمدہ عرض نمودند۔ اگرچہ برکات حضرت رسالت محسوس میشوند لیکن ظلمت کفرنیز دراینجا موجود است۔ تحقیق شد کہ تصاویر بعض اکابر دراینجا بودند۔ درین مقدمہ بہ بہادر شاہ نوشتند تصاویر برآوردند۔ اولیاء الشیطان اور اولیاء الرحمان میں ضرور فرق ہونا چاہئے۔