احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کوکب مائلی کہتے ہیں۔ اس ستارہ کے ظہور پر دنیا میں کوئی عالیشان بزرگ پیدا ہوتا ہے جیسا کہ منجمون نے اس ستارہ کو دیکھ کر حضرت عیسیٰ ؑ کے وجود پر استدلال کیا تھا کہ بیت اللجم میں کوئی بزرگ پیدا ہوا ہے۔ شاید اب بھی کوئی بزرگ پیدا ہو۔ ہم کہتے ہیں کہ جس طرح دم دار ستارے اکثر پیدا ہوتے ہیں اسی طرح مہدی اور مسیح بھی پیدا ہورہے ہیں۔ اگر نجومی اپنے مرحوم بزرگ کی پیدائش ۱۰،۱۹۱۱؍ میں بتاتے ہیں مگر مہدی اور مسیح تو ۱۹۰۳ء میں پیشگی ہی موجود ہیں۔ اور خدا جانے چھ سات برس کے عرصہ میں حشرات الارض کی طرح کتنے پیدا ہوجائیں گے۔ سب کے ساتھ دم چھلے کی طرح ایک ایک ستارہ ہوتا تو بہتر تھا کیونکہ چپقلش اور ہما ہمی مٹ جاتی یعنی ہر ایک مہدی اور مسیح کا نشان جدا جدا ہوتا۔ قادیانی مسیح اگرچہ اپنی بعثت ورسالت ۳۰؍سال سے بتاتے ہیں مگر اب یہ تاویل کریں گے کہ میرا کامل عروج ۱۰،۱۹۱۱ء میں ہوگا اور چونکہ ان کے پیچھے چند امراض ذیا بطیس، احتلاج قلب وغیرہ لگے ہوئے ہیں اگر وہ اس عرصہ میں آسمانی باپ کے پیارے ہوگئے تو منارہ و تارہ سب دھرا رہ گیا اور ہاتھی کرا روٹ چکھنے والوں کی چکھوتیاں بھی ہوگأ وخورد اور اگر اس عرصہ تک مرزا قادیانی زندہ رہے (امید تو زندہ رہنے کی ہے نہیں کیونکہ مجدد پر الہام ہوچکا ہے کہ مرزا قادیانی کسی طرح تین سال سے زیادہ زندہ نہیں رہ سکیں گے۔ انشاء اﷲ!) تو لندنی مسیح مسٹر پکٹ اور پیرسی مسیح ڈاکٹر ڈوئی سے ان کی خوب کھٹ پٹ ہوگی اور ہر ایک کو اپنے اپنے موعود ہونے کا ثبوت دینا پڑے گا اور انجام میں سب جھوٹے نکلیں گے۔ انشاء اﷲ! ۸ … مرزا قادیانی کی صداقت کا معیار خواب ہے مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزائی اخباروں میں اکثر مرزائیوں کے خواب شائع ہوتے رہتے ہیں کہ ’’فلاں نے مرزا قادیانی کو اس حالت میں دیکھا اور فلاں نے اس حالت میں اور خواب میں فلاں بشارت یوں ہوئی اور فلاں دوں ہوئی پس مرزا قادیانی سچے نبی ہیں۔‘‘ اگر خواب ہی پر نبوت کا دارومدار ہو تو ہرشخص نبی ہے کیونکہ ایسا کوئی انسان نہیں جو اچھا یا برا خواب نہ دیکھتا ہو۔ پھر اس کی کیا وجہ ہے کہ جو شخص مرزا قادیانی کو ٹھیک ان کے حالات وافعال کے موافق بری حالت میں دیکھے تو وہ خواب غلط اور ایک وسوسہ اور جو شخص اچھی حالت میں دیکھے تو وہ رؤیا صادقہ۔ ناظرین کو یاد ہوگا کہ ہم نے خواب میں مرزا قادیانی کا سر ان کے قدموں سے لگا ہوا دیکھا تھا گویا ان کا قد دھنئے کی کمان تھا۔ یہ خواب ٹھیک آیہ قرآنی ’’یوم یعرف المجرمون