احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
۳ … تازہ بے معنی الہام مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۷؍فروری کے الحکم میں آسمانی باپ کے بھبکے میں کھنچا ہوا یہ پھڑکتا تازہ بتازہ الہام شائع ہوا ہے کہ ’’لایموت احد من رجالکم‘‘ (تزکرہ ص۴۵۸، طبع سوم) مگر معنے سمجھنے میں خود لے پالک کی سٹی گم ہے۔ چنانچہ خود ہی بیان کیا۔ ’’اس کے حقیقی معنے کو تمہارے مردوں میں سے کوئی نہ مرے گا تو ہو نہیں سکتا کیونکہ موت تو انبیاء تک کو آتی ہے اور نہ قیامت تک کسی کو زندہ رہنا ہے مگر اس کے مفہوم کا پتا نہیں شائد کوئی اور معنے ہوں۔‘‘ ہم کہتے ہیں کہ آسمانی بغلول ایسا گول مٹول ڈھول کے اندر پول الہام ہی کیوں کرتا ہے۔ جس کے معنے خود اس کا اکلوتا لے پالک بھی نہیں سمجھ سکتا۔ معلوم ہوا کہ الہام کے معنے سمجھانے کو بھی الہام کی ضرورت ہوتی ہے۔ کیا کسی نبی پر ایسا الہام ہوا ہے جس کے سمجھنے کو قوت منتظرہ باقی رہی ہو۔ لے پالک کے نزدیک جو الہام گورکھ دھندا ہو اور پنجوں اور ناخنوں اور دانتوں اور دہان بے دندان کے زور لگانے سے بھی نہ کھل سکے۔ مناسب ہے کہ مجدد السنہ مشرقیہ سے سمجھ لیا کرے۔ کیونکہ وہ باپ بیٹے دونوں کے گور گڑھے سے خوب واقف ہے۔ بھلا دنیا میں ایسا کلام کون سا ہے جو مجدد کی سمجھ میں نہ آئے۔ وہ تو بے معنے کلام کو بھی بامعنے کرسکتا ہے۔ لیجئے سنئے! یہ الہام طاعون کے متعلق ہے جس کو آسمانی باپ نے لے پالک کی لینڈوری میں بھیجا ہے اور جو اس کا بڑا بھاری تمغہ ہے۔ مرزائیوں میں سے تو اب تک کسی پر اس کا دست شفقت پھرا نہیں یعنی خاص دارالامان قادیان میں تو کیا پنجاب کے کسی شہر اور حصے اور گائوں میںبھی کوئی مرزائی نہیں مرا اور لوگوں نے جو غل مچایا کہ خاص قادیان میں اتنے کیس ہوئے تو یہ مخالفوں بد اندیشوں کا نرا طوفان بہتان ہے۔ البتہ اب آسمانی باپ عورتوں پر اس لئے غضبناک ہے کہ آسمانی منکوحہ جو عورتوں کی جنس سے ہے لے پالک کے ہتھے نہیں چڑھی۔ اور کسی نے اس کے رونے، پیٹنے، بلبلانے، چیخنے، چلانے، ایڑیاں رگڑنے پر ذرابھی رحم نہ کیا۔ پس آسمانی باپ نے یہ غضب ناک الہام کیا کہ ’’لا یموت احد من رجالکم بل یموتن نسائکم کلہن‘‘ یعنی تمہارے مردوں میں سے ایک بھی نہ مرے گا بلکہ تمہاری تمام عورتیں مریں گی۔ کیونکہ عدمی مفہوم سے وجودی مفہوم نکلتا ہے اور ضد سے ضد کا اور نقیض سے نقیض کا علم ہوجاتا ہے۔ دوسرے معنے یہ ہیں کہ تمہارے مردوں میں سے صرف ایک یعنی مرزا قیامت تک نہ مرے گا اس کے سوا موت سب کا