احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
۱… شکی اور مذبذب مرزائیوں کی تسلی اور آخری فیصلہ کیلئے خود مرزا کا اشتہار قبل اس کے کہ ہم الحکم کا انتخاب ناظرین کے پیش کریں ضروری معلوم ہوتا ہے کہ مرزاقادیانی کے ایک اشتہار کی نقل پیش کی جاوے۔ جب مرزاقادیانی کی پیش گوئیاں عام طور پر جھوٹی ثابت ہوئیں۔ نہ صرف مخالفین بلکہ مرزاقادیانی کے اپنی مریدین بھی برملا چلاّ اٹھے کہ آتھم کی نسبت پیش گوئی غلط نکلی۔ آسمانی منکوحہ بیوی کا الہام پورا نہ ہوا۔ مولوی محمد حسین اور جعفر زٹلی وغیرہ مخالفین کی نسبت بھی مرزاقادیانی کی دعا نامقبول اور الہام جھوٹا نکلا تو مرزاقادیانی سخت حیران وپریشان ہوئے اور عجب مصیبت پیش آئی۔ ندامت مٹانے اور برگشتہ مریدوں کو روکنے اور ان کو تسلی دینے کے لئے جھٹ سے ایک تازہ پیش گوئی کا اشتہار شائع کر دیا۔ اگرچہ ابھی اس اشتہار کی میعاد معینہّ کے چھ سات ماہ باقی ہیں۔ مگر مرزاقادیانی سب کام بھول کر ہر وقت اسی تگ ودو میں رہتے ہیں کہ اس اشتہار کے سچا ہونے کے لئے کئی حجت یا تاویل تراشی جاوے۔ یہ تو ظاہر ہے کہ جہاں ڈھائی برس اس پیش گوئی کو گذر گئے۔ بقیہ چھ ماہ بھی گزر جاویں گے مگر یہ بھی یقین ہے کہ مرزاقادیانی اپنی اقرار کے بموجب ہرگز اپنے کو جھوٹا نہ سمجھے گا اور اپنے دعویٰ سے ہرگز دست بردار نہ ہوگا۔ مرزا آج کل طاعون کو باربار اپنا نشان قرار دے رہا ہے۔ ممکن ہے کہ آخرکار طاعون کو ہی اس اشتہار کی پیش گوئی کا نشان قرار دے کر اپنا پیچھا چھوڑا دے۔ مگر طاعون کو اپنا نشان قرار دینا اور بھی حماقت ہوگی۔ ہم طاعون کی نسبت مفصل بحث علیحدہ کریں گے۔ اپنے ہمعصر اخبارات سے بصد اصرار استدعا کرتے ہیں کہ وہ یہ نوٹ اور مرزا کے اشتہار کی نقل اپنے اپنے اخبار میں ضرور درج فرمائیں۔ تاکہ عام طور پر مرزاقادیانی کے کذب کا حال معلوم ہو جاوے اور متعصب اور ضدی مرزائیوں سے ہر شخص اس پیش گوئی کا مطالبہ کرے اور یہ اشتہار لفظ بلفظ سنا کر مرزا اور مرزائیوں سے کہے کہ جھوٹے کے منہ میں وہ…… ہم پھر قومی اور غیرقومی اخبارات سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس اشتہار کو ضرور اپنے اپنے اخبار میں شائع کریں۔ تاکہ مرزاقادیانی کے اس دعویٰ کا حال ہر ایک کو معلوم ہو جاوے اور مرزاقادیانی کو جھوٹا خیال کرنے میں کسی فرد بشر کو شک نہ رہے۔ وہ اشتہار یہ ہے: (مجموعہ اشتہارات ج۳ص۱۷۴تا۱۷۹پر دیکھا جاسکتا ہے۔ یہاں سے ہم نے حذف کردیا ہے۔ مرتب)