احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کا باپ بڑا ہی ظالم ہے۔ بہتر ہے کہ اپنے خونخوار اور ظالم باپ کی کسی رحیم اور شفیق باپ سے اولاد بدلی کر لے۔ پھر لے پالک کا باپ ساری خدائی کے جھوٹوں کا بھی قبلہ گاہ ہے۔ اگڑم بگڑم اناپ شناپ لے پالک سے کہہ دیا کہ میرے پوتوں کو طاعون کی ہوا بھی نہ لگے گی اور لے پالک نے بھی بہت کچھ دلاسا دیا کہ طاعون ملعون کا کچھ خوف نہ کرو۔ اس کی کیا طاقت ہے کہ تمہاری طرف بری نگاہوں سے بھی دیکھئے۔ مگر اس کے منہ کو لگ گیا تھا خون۔ باپ بیٹے دونوں کو ایک ہی لاٹھی ہانک دیا۔ کچے بچوں کو بھنبھوڑ بھنبھوڑ کر نگل گیا۔ پھر کیا تھا چل میرا بھائی تھیا اور تاتھیا۔ اوہی میری میا۔ ایڈیٹر! ۲… وہی ممات مسیح مرزاقادیانی کے چیلوں نے اس بات کو نگار آستین بنا رکھا ہے کہ عیسیٰ مسیح کی حیات ہی نہ کئی کروڑ عیسائیوں کو گمراہ کیا ہے کہ وہ اس کو خدا سمجھنے لگے ہیں۔ ہم کہتے ہیں یہود بھی تو گمراہ ہیں جنہوں نے حضرت عزیر کو خدا کا بیٹا کہا اور پارسی بھی گمراہ ہیں جنہوں نے آگ کو معبودسمجھا۔ علیٰ ہذا مبحوس اور شماسی بھی گمراہ ہیں جو آفتاب کو معبود سمجھتے ہیں اور ہنود کی تو کچھ پوچھئے ہی نہیں جنہوں نے لاکھوں معبود بنارکھے ہیں۔ مگر مرزاقادیانی نہ تو یہود کے پیچھے پڑے ہیں نہ پارسیوں کے۔ نہ مجوسیوں اور شماسیوں کے۔ نہ ہنود کے نہ بدھ مذاہب والوں کے نہ سکھوں کے وہ تو صرف عیسیٰ مسیح کو گالیاں دیتے ہیں۔ اس لئے کہ اپنے کو عیسیٰ بناتے ہیں۔ نہ مرزاقادیانی نے آتش پرستوں کے پیغمبر زردشت کی روح میں حلول کیا ہے نہ کرشن جی یا رام چند جی کے سریر میں اتار کیا ہے۔ نہ اپنے کو بودھ بنایا ہے نہ گرونانک اور گوررو گوبند سنگھ کی روح میں تناسخ کیا ہے۔ پس ان سے کچھ مطلب نہیں۔ مطلب تو عیسیٰ مسیح سے ہے جن کی جگہ آپ تشریف لائے ہیں۔ بہتر ہوتا کہ ظلی طور پر اپنا خروج عیسیٰ مسیح کی روح میں بتاتے نہ کہ آنحضرتa کی روح میں۔ جو صرف عیسیٰ مسیح کے مقدم کی خبر دینے والے ہیں۔ خود عیسیٰ مسیح نہیں ہیں۔ مرزاقادیانی کی نیرنگیاں تو دیکھئے کہ اپنے کو ظل تو بتاتے ہیں پیغمبر عرب وعجم a کا اور بنتے ہیں مسیح موعود یا مثیل المسیح۔ پھر مثیل اور موعود بن کر اصلی مسیح کو گالیاں دیتے ہیں۔ اگر اپنے کو (معاذ اﷲ) پیغمبر عرب وعجم ہی بتادیتے تو کیا کوئی منہ نوچ لیتا۔ اس رسوائی سے تو نجات ملتی جو حضرت مسیح پر سب ولعن کرنے سے ساری خدائی میں ہورہی ہے۔ پھر جس طرح مرزاقادیانی کو اصلی مسیح کے ساتھ ضد ہے اسی طرح آنحضرتa کے ساتھ بھی ضد ہے۔ جن کے آپ ظل اور بروز ہیں۔ یعنی آنحضرتa کے اقوال وارشادات پر