احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کلام اوست نہ حنظل خراب وبدبوتر چو بز بوقت تکلم بریش جنبانی زصبر تلخ ترآمد کلام آن ناپاک چہ قول بول ازان بہتراست اگردانی ازین سخن تو مرنج اے امام متنبی کہ بول نفع دہد حسب قول یونانی زاستماع کلام توہیچ فائدہ نیست بجز قسادت قلبی وبغی کفرانی ذلیل کرد ورا قادر علی الاطلاق درآن چہ گفت زدعویٰ بحق نصرانی نہ مرد آتھم خصمش بمدت معلوم ولے نہ غرق عرق گشت از پشیمانی چرانہ دختر احمد بہ عقد او آمد کہ بود زوجہ سلطان مرد حقانی کنون بخانہ سلطان بامن آباداست نہ ہیچگونہ باحوال او پریشانی ولے چو شرم رود مرد میشود نادان صدور فعل ازومے شود بنادانی بگفت سرور ماچون حیانمیداری بکن ہر آنچہ تو خواہی زراہ عدوانی کجا سزاست چنین کس بہ بیعت و الہام کہ نیست مرد خداہست مرد بہتانی چوحرص نفس کند غلبہ میشوی ابلہ مطیع نفس شوی برملا نہ پنہانی نہ دیدۂ سوئے فرعون شنیدہ بارے کہ گشت غرق بدریا رزاہ طغیانی نگر بحال عدو کلیم قارون نام چگونہ زیر زمین شد بامر ربانی عزیزو زر خموشی کہ این قدر کافیست برائے آنکہ وراہست نور ایمانی ۴… جعلی بیعت اے بسا ابلیس آدم روئے ہست پس بہر دستے نباید داد دست مولانا مجدد الوقت شوکت۔ السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ! آپ نے اعمال نامہ قادیانی میں ثابت کیا تھا کہ اخبار الحکم جومرزاقادیانی سے جعلی بیعت کرنے والوں کی فہرست کبھی کبھی شائع کرتا ہے تو اپنے منہ پر پبلک کے مواجھ میں کلنک کا ٹیکا لگاتا ہے۔ تجربہ سے معلوم ہوا کہ آپ کا وہ لکھنا صحیح تھا۔ چنانچہ ۱۷؍مئی ۱۹۰۲ء کا الحکم میری نظر سے گزرا۔ جعلی بیعت کی فہرست میں سب سے پہلے مولوی محمد عبدالرحمن صاحب برادرزادہ مولانا غلام رسول صاحب متوطن قلعہ میہیاں سنگھ ضلع گوجرانوالہ درج تھا۔’’ لعنۃ اﷲ علی الجاعل والکیا علیٰ محدث الکفر والالحاد موجد الشرک والارتداد ومبدع السفی والفساد‘‘ اس گندے اخبار کو چونکہ بجز مرزائیوں کے کوئی مسلمان نہیں دیکھتا۔ لہٰذا اس کے ایڈیٹر نے یہ خیال خام پکایا کہ ایک بڑے