احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
اور نبی نہیں ہیں۔ بلکہ ظل اور عکس ہیں اور ظاہر کہ کسی شے کا ظل اور عکس شے کے ساتھ ہوتا ہے اور جب شئی عدم ظہور ہے تو ظل اور عکس بھی کافور ہے۔ یہ آج تک نہ دیکھا نہ سنا کہ شے تو موجود نہ ہو اور اس کا سایہ موجود ہو۔ جو ہر نہ ہو اور عرض ہو جس کا خاصہ بالغیر ہونے کا ہے اور میں واقعی قطب عالم اور قلندر اوّل ہوں۔ مرزاقادیانی پر الہام ہوتے ہیں تو مجھے عالم رؤیا وبیداری دونوں میں بشارت ہوتی ہے۔ اگر مرزاقادیانی آنکھوں کے اندھے اور نام نین سکھ نہیںہیں تو رامپور میں آکر دیکھ لیں اور مجھ سے بیعت کریں۔ اب سوڈان کا چکر لگائیے۔ متوفی مہدی سوڈانی کی ہڈیاں ابھی تک دریائے نیل میں موجود ہوں گی کہ دوسرا مہدی خم ٹھونک اور لنگر لنگوٹا کس کر میدان میں آدھمکا۔ اس کا نام عبدالکریم ہے وہ لکھتا ہے کہ پرانے نبی مرگل گئے ان کی شرایع اور کتابیں کرم خوردہ ہوگئیں۔ اب ان کو ماننے اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت نہیں۔ فسق وفجور کوئی شے نہیں ہے انسان آزاد پیدا ہوا ہے وہ جس طرح چاہے حاجت روائی کرے۔ انسان بھی ایک حیوان ہے۔ پس جو دوسرے حیوان کا حال وہی اس کا۔ عبدالکریم کے لٹکے نے سوڈان کے وحشیوں پر بڑا اثر کیا ہے اور لوگ جوق در جوق اس کے لشکر میں شامل ہوتے جاتے ہیں۔ مرزاقادیانی ابھی خامکار ہیں۔ کیونکہ وہ بظاہر مذہب اسلام کے پیرو ہیں نہ انہوں نے اپنے پاؤں سے اب تک شریعت کی بیڑیاں کٹوائیں نہ اپنی امت کے پاؤں سے سب پرانی لکیر کے فقیر ہیں۔ پس آزادی پسند لوگ مرزاقادیانی کو پسند کریں۔ یا آزادی بخش آزادی پسند مہدی (عبدالکریم) کو۔ اجی مرزقادیانی تو ہر طرح ہیٹے ہیں ؎ عیب بھی کرنے کو ہنر چاہئے پس ان کو دوسری مہدی اور قطب زک دے کر ضرور دیس نکالا دے دیں گے اور ٹکسال باہر کر دیں گے۔ ایڈیٹر! M تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ ۸؍جون۱۹۰۲ء کے شمارہ نمبر۲۲ کے مضامین ۱… بقیہ کتاب عصائے موسیٰ کے جواب سے مرزائیوں کا عجز ایک محقق! ۲… نظم بجواب شعر مندرجہ لوح اخبار الحکم مولوی محمد حسین گجراتی!