احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
پیچھا چھوڑا۔ کچھ عرصہ کے واسطے اشاعت السنۃ کا طبع ہونا موقوف ہوگیا تو مرزائیوں کی جان میں جان آگئی اور بغلیں بجانے لگے کہ مرزاقادیانی کی بددعا سے اشاعت السنۃ بند ہوگیا۔ لیکن ان بدنصیبوں کو خبر نہ تھی کہ سسکتے ہوئے مرزاقادیانی کو زندہ درگور کرنے کے لئے پھر آب وتاب سے جلوہ افروز ہوا۔ اب کدھر گئے مرزاقادیانی اور مرزائی کیوں چوہے کا بل ڈھونڈھنے لگے۔ آج کل مرزائیوں کے پیٹ میں چوہے چھوٹے ہوئے ہیں۔ ہر وقت اشاعت السنۃ ہی کے ذکر میں غلطاں پیچاں رہتے ہیں۔ طرح طرح کے منصوبے باندھے جاتے ہیں۔ تمام مرزائیوں پر موت پڑ گئی ہے۔ ج۔ن! ۷… ملا فضل قادر صاحب اور مرزا ملا صاحب ضلع پشاور کے ہیں۔ بعض مرزائیوں نے مرزاقادیانی کی جھوٹی تعریفیں حلفیہ ان کے روبروبیان کیں تو آپ مرزاقادیانی سے فیضیاب ہونے کے لئے قادیان تشریف لے گئے۔ وہاں جاکر کفر والحاد زور ومکر تکبر وشیخی تمسخر ودروغ کے سوا کچھ نہ پایا۔ لہٰذا لعنت وملامت اور مرزاقادیان پر لاحول بھیجتے ہوئے واپس آئے۔ یہاں آ کر مجمع عام میں مرزاقادیانی کے عقائد باطلہ کا علانیہ ذکر فرمایا اور ان کی تردید کی۔ چونکہ بعض اہل اسلام ان کے قادیان جانے کی وجہ سے ان سے بدظن تھے۔ لہٰذا ملا صاحب موصوف سے درخواست کی کہ جو کچھ آپ کہتے ہیں وہ لکھ دو۔ لہٰذا ملا صاحب نے اپنے قلم سے یہ تحریر فرمایا: ’’کل عقائد القادیانی یعنی مرزاغلام احمد قادیانی دہریہ وزندیقہ۔‘‘ العبد میاں فضل قادر بقلم خود مورخہ ۵؍جولائی ۱۹۰۲ء۔ ج۔د! M تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ ۱۶؍ستمبر۱۹۰۲ء کے شمارہ نمبر۳۵ کے مضامین ۱… کاغذی مسیح کی ناؤ جھوٹ کے طوفان میں شاکر از قلعدار گجرات! ۲… وہی ممات مسیح مولانا شوکت اﷲ! ۳… بقیہ مرزاقادیانی کے خیالات کا لیکچر مولانا شوکت اﷲ! ۴… مذہب مرزائی ہے آزادیٔ مذہب کا نام… اس لئے مرزائی ہوجاتے ہیں اکثر خاص وعام ج۔ن!