احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
قولہ… آپ ان کی طرف استخفاف کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اور نیا سوال کرتے ہیں یہ امر خدا کی سنت کے خلاف ہے۔ اقول… جھوٹوں اور مینڈ چروں کی طرف ہمیشہ استخفاف کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ آپ تعجب کیوں کرتے ہیں جس امر کا وجود کتاب وسنت سے ثابت ہوگیا وہ سوال نیا اور سنت اﷲ کے خلاف ہے۔ برعکس نہند نام زنگی کافور قولہ… ہم دونوں گواہ موجود ہیں جو بے شمار نشان دیکھ چکے ہیں ایک سلیم الفطرت کا دل کس طرح گوارا کرتا ہے کہ ہماری تکذیب کرے۔ اقول… مرزائیوں کا گواہ ہونا خواجہ کا گواہ ڈڈوکی مثل ہے۔ کوئی سلیم الفطرت آپ جیسے کاذبین کی ہرگز ہرگز تصدیق نہ کرے گا۔ ہاں وہ شخص جس کے دل پر غلبہ شیطانی ہوجائے۔ ۲ … تحریف اور مجاز مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! چونکہ مرزا قادیانی اور ان کے حواری نہ صرف معجزات انبیاء بلکہ معجزات الٰہی کے بھی منکر ہیں۔ لہٰذا اہل نیچر کے مقلد بن کر تاویلات کرتے ہیں۔ یا یوں کہو کہ قرآن مجید میں تحریفات معنویہ کے مرتکب ہوتے ہیں اورکیوں نہ ہوں۔ کلام الٰہی میں پیشینگوئی وارد ہوچکی ہے کہ ’’یحرفون الکلم عن مواضعہ‘‘ قرآنی ’’کو نواقردۃ خاسیئن‘‘ میں تاویل کرنے پر کسی مسلمان نے اعتراض کیا تھا کہ قرآن میں مجاز ممکن نہیں۔ اگر حکایات میں ہوگا تو سب قرآنی احکامات مجاز ہوں گے اور اس سے کلام الٰہی میں کذب ثابت ہوتا ہے۔‘‘ اعتراض معقول تھا اس پر حکیم الامۃ المرزائیہ فرماتے ہیں کہ کلام مجید میں مجاز عقلی بکثرت ہے۔ پس اس آیت میں بھی مجاز عقلی ہے۔ افسوس ہے کہ حکیم صاحب حقیقت اور مجاز اور تشبیہ واستعارات میںفرق نہیں کرسکتے۔ حکیم صاحب فرماتے ہیں کہ اس کی مثال ایسی ہے جیسی ’’اﷲ نور السمٰوٰت والارض مثل نورہ کمشکوۃ فیہا مصباح‘‘ ہم کہتے ہیں ’’اناﷲ وانا الیہ راجعون‘‘ اس آیت میں مشبہ مشبہ بہ موجود ہیں اداۃ تشبیہ (کاف) موجود ہے ’’کونواقردۃ خاسئین‘‘ میں مشبہ اور مشبہ بہ اور اداۃ تشبیہ کہاں ہے براہ عنایت بتائیے۔ آیت میں کان بمعنی صار ہے جو ماہیت کے استحالے اور تبدل کے لئے مستعمل ہوتا ہے۔ یعنی مسخ ماہیت ہوکر بن جائو کمینے بندریا بندریاں یہاں تشبیہ اور استعارہ کہاں ہے۔ یوں نہیں فرمایا کہ کونوا کقردۃ خاسئین پھر یہ مثل دیگر احکامات الٰہی کے ایک حکم ہے اور احکامات ہرگز