احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
قدر کسر شان ہوتی جس سے یہ ثابت ہوتا کہ آنحضرتa کی قوت قدسی بہت ہی کمزور ہے۔ آنحضرت نے فرمایا کہ اگر موسیٰ زندہ ہوتے تو وہ بھی میری ہی اطاعت کرتے اس سے مطلب یہ ہے کہ کتنی بڑی بات ہے کہ اگر سوائے میرے مسیح موعود وہ عیسیٰ جو بنی اسرائیل کا آخری نبی ہے۔ آئے اور آنحضرت کی ختم نبوت کی مہر توڑے تو آپ کو غیرت نہ آوے گی؟ اور کیا خدا تعالیٰ آنحضرت کی اس قدر ہتک کرنا چاہتا ہے۔ افسوس ہے کہ لوگ باوجود مسلمان ہونے اور آنحضرت کو خاتم الانبیاء ماننے کے نبوت کی مہر توڑتے ہیں۔‘‘ (الحکم ص۲کالم دو مورخہ ۱۰؍مئی ۱۹۰۳ء) مرزا قادیانی کا صاف مطلب یہ ہے کہ اگر حضرت عیسیٰ علیہ السلام یا حضرت موسیٰ علیہ السلام اولوالعزم پیغمبر پھر تشریف لائیں تو اس سے ہتک اور کسر شان اور قوت قدسی کی کمزوری آنحضرت کی ثابت ہوتی ہے اور خود بدولت مرزا قادیانی نبی بن کر اس مہر کو توڑیں تو اس میں نہ نبی کو غیرت آئے اور نہ خدا بھی برا مانے کیونکہ محمد نے مرزا قادیانی میں روپ دھارا ہے۔ میرا اور ہر مسلمان کا کانشنس یہ کہتا ہے کہ خدا نے محمد رسول اﷲa کو ختم الانبیاء فرمایا اور نبوت پر مہر لگا دی۔ اب نہ تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی مجال ہے کہ خدا کی لگائی ہوئی مہر توڑ سکے اور نہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی مرزا قادیانی بے چارے کس باغ کی مولی ہیں۔ کسی کو کیا پڑی ہے کہ مرزا قادیانی کی ابلہ فریبیوں میں آئے اور ہاتھ کو سر کے گرد گھما کر ناک کو پکڑے۔ مرزا قادیانی عقل کے اندھوں ہی کو جل دے کر اپنا اُلّو سیدھا کریں۔ ہم ایسے خدا کو جس کا قول اور فعل مخالف ہو ایک ناقص بے کار۔ کم عقل خدا کہیں گے کہ کہے کچھ اور کرے کچھ، تیرہ سو سال تک تو نبوت کی مہر مضبوط لگائے رکھی اور تیرہ سو سال کے بعد کمال بے وقوفی سے ایک ادنی ترین انسان کے واسطے اپنے قول کا خیال نہ کرکے اس مہر کا توڑ دیا۔ بات بات پر جو مرزا قادیانی دس دس ہزار پانچ پانچ ہزار روپیہ کی شرطیں لگاتے ہیں۔ شاید ان کا خدا نفع نقصان میں شریک ہے۔ ہمارا خدا تو نہایت صادق الوعد دانا بینا قول کا سچا۔ غیور ہے جو بات کہتا ہے اس کو کبھی نہیں بدلتا۔ اس کا قول اور فعل موافق ہے جیسے اس نے نبوت اور وحی پر مہر لگائی ہے۔ قیامت تک اس کو نہ توڑے گا۔ مرزا قادیانی جیسے کروڑوں کو ہلاک اور پیدا کرے گا۔ کانے گنجے لنگڑے تو کس شمار میں ہیں؟ ۲ … مرزائی دیانت نامہ نگار از کپور تھلہ! حضرت مولانا شوکت اﷲ مجدد السنہ دام مجدکم۔ اسلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہٗ۔ یہاں شہر کپور تھلہ میں ایک مسجد بنا کردہ حاجی ولی اﷲ صاحب مرحوم جج ریاست کپور تھلہ ورئیس سرا وہ ضلع