احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
ادّعاء ہے محض لغو۔ قدم قدم پر ٹھوکریں۔ بیانات میں تناقض۔ ابھی کچھ ابھی کچھ اور امریکا والے ٹھہرے فلسفی اور دہرئیے۔ ان کے سامنے ٹھہرنا خالہ جی کا گھر سمجھا ہے۔ مرزاقادیانی کے پاس تو اس کے سوا کوئی دلیل نہیں کہ عیسیٰ مسیح مر گئے میں اس لئے ظلی اور بروزی نبی ہوں۔ اگر ایک آدھ مرزائی امریکا جائے تو مزہ آجائے۔ امریکا والے ایک ایک کو بے دال کا بودم بنا کر نہ چھوڑیں تو ہمارا ذمہ۔ ایڈیٹر! ۵… ہذا شیٔ عجاب ۳۱؍جولائی گزشتہ کے الحکم میں مرزاقادیانی فرماتے ہیں کہ مسیح نے ہرگز یہ دعویٰ نہیں کیا کہ فی الحقیقت میں ہی دوبارہ آجاؤں گا۔ ہم کہتے ہیں کہ آنحضرتa نے کہاں دعویٰ کیا ہے کہ میں دوبارہ دنیا میں اس طرح آؤں گا کہ قادیانی مرزا میرا بروز اور ظل ہوگا۔ حالانکہ آنحضرتa نے مسیح بن مریم کے دوبارہ آنے کی پیشین گوئی فرمائی ہے نہ کہ قادیانی مغل کی۔ پھر آنحضرتa نے نہ صرف حدیث میں بلکہ جناب باری نے قرآن مجید میں مسیح علیہ السلام کی عصمت کی گواہی دی ہے اور ان کو کلمتہ اﷲ ٹھہرایا ہے۔ مگرقادیانی ان کو غیر معصوم اور ان کی تعلیم کو غلط بتاتا ہے۔ گویا کلمتہ اﷲ غلط ہے اور کلمۂ چینی مغل صحیح ہے۔ قرآن مجید نے عیسیٰ مسیح میں تمام کمالات نبوت اور معجزات ثابت کئے۔ مگر چینی مغل دنیا کے تمام معائب عیسیٰ مسیح میں بتاتا ہے۔ کیا کسی مسلمان کا ایسا جگر اور پتہ ہوسکتا ہے۔ آگے چل کر چینی مغل کہتا ہے کہ: ’’جب یہ راقم مسیح کے رنگ (اسی فاسق وفاجر کے رنگ) سے رنگین ہوکر اور اس کے لباس (فسق وفجور) میں ظاہر ہوا تو نہ مسلمانوں نے مجھے قبول کیا نہ عیسائیوں نے اور میں کافر ٹھہرایا گیا اور قتل کے فتوے لکھے گئے۔‘‘ سب سے پہلے کفر اور الحاد کے کلمات بک کر خود تونے اپنے کو کافر ٹھہرایا۔ تب مسلمانوں نے کفر کے فتوے دئیے۔ جیسا کہ مندرجہ بالا تحریر سے ثابت ہوگیا۔ پس ازماست کہ برماست کا مسئلہ منطبق ہوا۔ تیرے قتل کا فتویٰ کسی نے نہیں دیا۔ بلکہ خود تونے دنیا کے مارے جانے کی پیشین گوئی کی اور نہ صرف مسلمانوں کو بلکہ عیسائیوں اور آریوں تک کو نہ چھوڑا۔ پھر مرزاقادیانی فرماتے ہیں کہ مسلمانوں میں چونکہ کثرت سے شرک وبدعت گورپرستی اور پیرپرستی وغیرہ پھیل گئی ہے۔ پس میں آخر زمانے میں مجدد بن کر آیا ہوں۔ چہ خوش! بت پرستی اور مرزا پرستی تو خود پھیلا رہا ہے۔ قادیان کو مکہ اور مدینہ بنا رہا ہے۔ اپنی