احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
بعۃ من الطیر فصرہن الیک ثم اجعل علی کل جبل منہن جزئً اثم ادعھن یأتینک سعیا (الآیہ)‘‘ یہ دیکھیں مرزاقادیانی یہاں کیا تاویل کرتے ہیں اور اگر اس کو مانتے ہیں تو کیا وجہ ہے کہ دیگر انبیاء کے معجزات تو مانے جائیں اور عیسیٰ مسیح کا معجزہ نہ مانا جائے۔ جی ہاں وجہ یہ ہے کہ میں موعود یعنی ان کا رقیب ہوں اس لئے عیسیٰ مسیح کی کوئی بات ٹھنڈے کلیجے نہیں مان سکتا۔ پھر انبیاء کے معجزات سے تو انکار مگر اپنے معجزات پیشینگوئیوں وغیرہ کا اقرار۔ بلکہ کتابوں اور رسالوں میں مکرر سہ کرر تکرار اور ان پر اصرار، حالانکہ ساری پیشینگوئیاں کسی پاگل کا خبط اور کسی مجذوب کی بڑ نکلیں۔ اور ایک تیر بھی نشانے پر نہ لگا۔ ۵ … فسخ بیعت مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مولانا شوکت۔ بعد ہدیہ سلام سنت خیر الانام عرض ہے کہ فدوی الٰہی بخش بزاز ولد حاجی رحیم بخش ساکن، جسونت نگر ضلع اٹاوہ کریم بخش ساکن اٹاوہ عرصہ سے مرزا قادیانی کے سلسلہ بیعت میں داخل تھے۔ اب بسبب پیدا ہو جانے شکوک کے بیعت مذکورہ بالافسخ کردی اور اس سے (مرزا سے) بیزار ہوگئے۔ لہٰذا عرض ہے کہ براہ بندہ نوازی ضمیمہ شحنہ ہند میں چھاپ دیجئے کہ ہم لوگ ممنون منت ہوں گے اور دوسرے لوگ بچیں گے۔ واجب تھا عرض کیا۔ فدوی الٰہی بخش بزاز ولد حاجی رحیم بخش ساکن جسونت نگر وکریم بخش ساکن اٹاوہ۔ ایڈیٹر… ’’جزاکم اﷲ وہدٰکم اﷲ الی یوم الدین‘‘ ممکن ہے کہ انسان کسی غلطی میں پڑ جائے اور ایمان کا اقتضاء ہے کہ غلطی کے رفع ہوجانے پر بے تامل راہ راست پر آجائے اور غلطی کا اعتراف کرے کیونکہ آدمی کا شیطان آدمی ہوتا ہے۔ تھوڑی سی سمجھ والا بھی سمجھ جائے گاکہ جو شخص بعد ختم نبوت اپنے کو نبی بتاتا ہے اور پھر بعض انبیاء کو گالیاں دیتا ہے۔ نبی اوررسول کیا معنی وہ تو مسلمان بھی نہیں پھر اس کی بیعت کیسی؟ پھر زیادہ تر تعجب یہ ہے کہ باوصف مخالفت قرآن وحدیث کے اپنے کو مسلمان بتاتا ہے۔ دنیا میں آ ج کل آزادی کا رواج ہے۔ بہت سے نئے مذاہب پیدا ہورہے ہیں۔ اگر مرزا قادیانی بھی سب مذاہب سے جدا نیا مذہب گھڑ لیتے تو کون مزاحم ہوسکتا تھا۔ مگر بدبختی کہاں جائے۔ جب گیدڑ کی شامت آتی ہے تو شہر کی جانب بھاگتا ہے۔ آپ نے باوصف دعویٰ مسلمانی اسلام ہی کے اصول کو توڑا اور اسلام ہی کے خلاف نبی بن گئے۔