احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
(مرزا قادیانی) اسی برگزیدہ جماعت کے ایک کامل فرد ہیں۔ بناء علیٰ ہذا ضرور ہے کہ ان کی ذات پر بھی ویسی ہی نقطہ چینی اور اعتراض ہوں جیسے ان برگزیدوں پر ہوئے۔ تاکہ سارے خدائی سلسلوں میں پوری مطابقت اور مشابہت ثابت ہو جائے۔‘‘ تردید… مرزاقادیانی کس منہ سے نبوت کے دعوے سے انکار کرتا ہے اور اس کے مریدین کس منہ سے کہا کرتے ہیں کہ مرزا کو دعوے نبوت نہیں اور وہ ختم نبوت کا اقبالی ہے۔ دیکھ لیجئے یہاں صاف جماعت انبیاء علیہم السلام کا اس کو فرد کامل بنایا ہے۔ اسی اندھی ملحدانہ بصیرت کے سبب تو مرزاقادیانی مریدین کو علمائے اسلام نے مردود بناکر اسلام سے خارج کیا ہے اور اس میں علمائے اسلام کا ہرگز کچھ ذمہ نہیں۔ کیونکہ مرزاقادیانی خود دعویٰ کر کے انبیاء میں سے بنتا ہے اور اندھے مرید علی وجہ البصیرت اس کو انبیاء علیہم السلام کی جماعت کا ایک فرد کامل تسلیم کر کے ایک مسلمہ مسئلہ اسلامی ختم نبوت کا علانیہ انکار کرتے ہیں۔ مشابہت اور مطابقت بھی حسب خواہش معترض ثابت ہوچکی ہے کہ جیسا پہلے دعویداران نبوت مسیلمہ وغیرہ کو لوگوں نے ان کے چلن اور حالات کے سبب اعتراض کر کے دجالین کذابین کہا اسی طرح مرزاقادیانی کے حالات اور واقعات دیکھ کر مرزاقادیانی کو بھی انہی دجالین کذابین میں داخل کیا ہے۔ بس مشابہت ومطابقت کا پورا پورا فیصلہ ہو گیا۔ (باقی آئندہ) ۲… اصلی اور نقلی کشتی میں تمیز چہ نم دیوار امت راکہ باشد چونتو پشتی بان چہ باک از موج کبر آن راکہ باشد نوح کشتی بان ۱۰؍مئی ۱۹۰۲ء کے قادیانی اخبار صفحہ اوّل کالم نمبر۱،۳ میں شیخ عطاء محمد صاحب سب اورسیر کوئٹہ، پنجاب کے مسلمانوں کو نوٹس دیتے ہیں کہ طاعون غضب الٰہی ہے۔ تم اس سے نہیں بچ سکتے۔ جب تک مرزاقادیانی کے جھنڈے تلے نہ آجاؤ۔ بے شک طاعون غضب الٰہی ہے جس کی دوا (بجز زاری بدرگاہ باری) کسی کے پاس نہیں اور امر الٰہی کے زیر فرمان تمام دنیا میں ہاں کیا عجب ہے کہ مرزاقادیانی اور ان کی پاک جماعت (جنہوں نے اپنے زعم میں دعائیں مانگ مانگ کر دور دراز ملکوں سے براہ ہمدردی اس بیماری کو اپنے پنجابی بھائیوں کے لئے طلب کیا ہے اور اب بغلیں بجاتے اور شور وغل مچاتے ہیں) مستثنیٰ ہوں۔ ہند اور پنجاب میں سوائے جماعت مذکورہ کے کوئی شخص ایسا نہ ہوگا کہ اس موذی کے دفعیہ کے لئے درگاہ مجیب الدعوات میں رو رو کر دعائیں نہ مانگتا ہو۔ مگر شیخ صاحب کا یہ جملہ کہ مرزا قادیانی کے جھنڈے تلے آئے بغیر نجات نہیں قابل غور ہے۔