احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کیا لغو بکواس ہے۔ اصلاح ؎ آنکھیں نہیں کہ دیکھ سکیں اس کے نور کو وہ مبتلا ہیں قوم کے خوف عتاب میں ہم کو تو اے عزیز دکھا اپنا وہ جمال کب تک وہ منہ رہے گا حجاب ونقاب میں وہ وہ ہر جگہ موجود۔ شاید حجاب اور نقاب دو چیز ہیں۔ پھر سراسر لچر۔ اصلاح ؎ اپنے جمال کی ہمیں دکھلا جھلک کہیں دیکھیں رہے گا جلوہ کہاں تک نقاب میں اب تو ہم نے اصلاح دے دی مگر آئندہ اپنا کوئی کلام عربی، فارسی، اردو بدون اصلاح مجدد شائع کیا تو بس خبر نہیں۔ مرزا قادیانی مجدد کے شاگیدڑ ہوجائیں تو پھر کچھ جھگڑا نہیں آگے پڑھے ہوئے کو شیر بھی نہیں کھاتا۔ ۶ … سب گنوں پورے مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! چند حمقاء میں جب مرزا قادیانی کی پنیری ذرا جم گئی تو گد اور چیل کی طرح چار طرف نظر دوڑائی کہ لوگ کس کس نبی اور اوتار کو مانتے ہیں۔ اول آپ صرف ملہم یعنی ولی بنے۔ پھر آسمانی باپ کے لے پالک بنے تاکہ عیسائی ان کی جانب رجوع ہوں مگر خود آسمانی باپ نے کھنڈت ڈال دی یعنی عیسیٰ مسیح کو گالیاں دینے کا الہام کیا۔ عیسائی لعنت کہتے ہوئے ففرو ہوئے۔ پھر بروزی یعنی تناسخی کلجگ اوتار بنے کہ ہنود آئوبھگت کریں۔ فہیم اور باخبر لاحول پڑھتے ہوئے ففروہوئے۔ پھر امام الزمان اور مجموعہ صفات انبیاء اور بالآخر خاتم الخلفاء (خاتم الانبیاء) بنے۔ اب تو کوٹھی کٹھلے کے دروبست مالک ہی بن گئے۔ اپنی دانست میں گویا ایسی شطرنج بچھائی کہ تمام مہرے قبضے میں آگئے اور کسی کو چال چلنے کا گھر ہی نہ رہا۔ مگر خدا کی قدرت کہ خود ہی مات کھاگئے یعنی نہ ادھر کے رہے نہ ادھر کے، کیونکہ قدرت الٰہی جھوٹوں کو ہرگز پھولنے پھلنے نہیں دیتی اور چند ہی روز میں خزاں کی جھاڑو پھیر دیتی ہے۔ پھر جو شخص تمام مذاہب کے پیشوائوں کو گالیاں دے اور اپنے کو سب سے افضل بتائے وہ کیونکر مقبول خاص وعام اور امام الزمان بن سکتا ہے۔ آپ جانئے عیسائی ایک ہی کائیاں ہیں۔ انہوں نے مرزا قادیانی کے مقابلے میں دو چھلے چھلائے مسیح گھڑ کر کھڑے کردئیے۔ عیسائیوں میں دو ہی پارٹیاں زبردست ہیں ایک پروئسٹنٹ دوسری رومن کیتھولک