احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
جائے گا تاکہ نمازی لوگ اپنے وقت کو پہچانیں۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۳۱۶) اوّل تو حلوائی کی دکان اور دادا جی کی فاتحہ۔ لوگوں کے گاڑھے پسینے کی کمائی کا روپیہ جو طرح طرح کے مکروہ حیلوں سے ٹھگا جاتا ہے وہ اس بے دردی سے فضول عمارتوں میں برباد کیا جاتا ہے جو بحکم آیت ’’ان المبذرین کانوا اخوان الشیاطین‘‘ یہ اسراف وفعل شیطانی ہے جو اسلام میں حرام ہے۔ علاوہ ازیں اسلام میں نماز کے واسطے اذان مقرر ہے۔ گھنٹہ تو کفار کا طریق ہے۔ جس کی مخالفت کا حکم اسلام میں ہے۔ پس گھنٹہ گھر کو اسلامی عمارت کہنا حکام کو صریح دھوکہ دینا ہے۔ اسلام میں آواز جرس یعنی گھنٹہ آواز شیطانی ہے۔ اس کو اسلام سے کیا نسبت یہ جدید عیسائی (مرزا ئی) تصویر پرستی تثلیث پرستی میں پرانے عیسائیوں سے سبقت لے گئے ہیں۔ ان کے مذہب میں گھنٹہ گھر عبادت گاہ ہوسہی۔ مگر مذہب اسلام کیوں بدنام کیا جاتا ہے۔ الحکم میں اس دھوکے بازی سے قادیانی گھنٹہ کو مذہبی عمارت بتلا کر مندروں اور گرجاگھروں جیسے حقوق طلب کرتا ہے۔ گھنٹہ گھر پر لوگوں کا یہ اعتراض کہ دوسروں کے گھروں کی بے پردگی ہوگی بہت معقول اور بالکل صحیح ہے۔ اسلام میں کسی کے گھر کے اندر جھانکنا تاکنا سخت گناہ ہے۔ اسلام کسی کی بے پردگی اور دل آزاری روا نہیں رکھتا۔ یہ تمام مرزائی مذہب کے اصول ہیں کہ جس طرح ہوسکے خلق اﷲ کی دل آزاری کی جائے اور طرح طرح کی تدابیر فتنہ وفساد برپا کرنے کی نکالی جائیں۔ یہ مذہب گویا خلل اندازی امن خلق اور فتنہ وفساد کی بنیاد قائم کرنے کے واسطے بنا ہے۔ اﷲ اس مذہب کے شر سے مسلمانوں اور تمام مخلوق خدا کو بچائے۔ آمین! ۳ … مرزائیوں کا تعصب محمد ظہور خان سوداگر شاہجہان پور! اہل سنت کے ساتھ مرزائیوں کا تعصب روز بروز بڑھتا جاتا ہے۔ خصوصاً جیسے مرزا قادیانی نے اپنے معتقدین ومریدین کو اہل سنت سے علیحدہ نماز پڑھنے کا حکم دیا ہے تب سے ان لوگوں کی جماعت بھی علیحدہ ہوتی ہے۔ بات تو جب تھی کہ مرزا قادیانی مرزائیوں کے لئے نماز بھی نئی تصنیف کرتے۔ معلوم ہوتا ہے ابھی مرزا قادیانی نے اس طرف توجہ نہیں کی۔ ابھی نئے نبی ہیں نئی امت میں رفتہ رفتہ سب کچھ ہور ہے گا۔ مرزائیوں کے تعصب کا اندازہ اس سے ہوسکتا ہے کہ ہمارے شہر شاہجہان پور میں ایک باخدا عالم دیندار متقی پرہیزگار عارف باﷲ حضرت مولانا عبید الحق صاحب مرحوم کا انتقال تقریباً دو ہفتہ ہوئے بعارضہ ہیضہ ہوا۔ مرحوم نہایت بزرگ خداترس عابد