احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
۱ … دعویٰ نبوت نے مرزا قادیانی کا کسر شان کردیا مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! جب مرزا قادیانی اپنے استھان پر براجمان ہوتے ہیں اور گرداگرد چیلوں کو دیکھتے ہیں تو اس وقت کی خوشی کا عالم کچھ نہ پوچھئے اور جب وہ یہ خیال کرتے ہیں کہ میں نبی ہوں اور یہ سارا جمگھٹ میری امت ہے تو مارے خوشی کے داڑھی کا ایک ایک بال ایساکھل جاتا ہے کہ عربی گھوڑے کی دم اور کسی مہنت لال گرو کے چنور اور اون اور ریشم کے لچھوں کو شرماتا ہے اور مونچھیں کلابتو نہیں سونے کی تار بن جاتی ہے۔ لیکن ہم سے پوچھئے تو مرزا قادیانی نے اپنے مرتبے اور شان اور قندبے کے موافق کچھ بھی ترقی نہیں کی۔ انبیاء تو ایک لاکھ کئی ہزار گزرے ہیں جب مرزا قادیانی بھی نبی ہی رہے تو کیا کمال کیا۔ وہ تو ابنیاء کے مقلد ٹھہرے اور اپنے مرتبے سے گر گئے کیونکہ مقلد کبھی مجدد نہیں ہوسکتا اور خاتم الخلفاء (خاتم الانبیاء) بھی ہوتے تو کونسا تیر مارا۔ اپنے شخصی اوصاف اور خواص اور تشخصات کا ہر شخص خاتم ہے اور ہر شخص اپنے عوارض میں بے مثل ہے۔ اولوالعزمی تو اس امر کی متقضی تھی کہ مرزا قادیانی تقلید انبیاء کی بیڑی پائوں سے نکال کر آگے بڑھتے۔ آج کل تو فلسفہ اور سائنس کا دور ہے۔ دنیا پرانے پن سے اجیرن ہوگئی ہے اور جدت پسندی انسانی طبائع کا خمیر بن گئی ہے۔ مرزا قادیانی اول اول ایک بزرگ پارسا ہوئے، پھر الہامی، پھر صاحب کشف، پھر مثل المسیح، پھر عین مین مسیح موعود اور مہدی مسعود پر ظلی اور بروزی نبی اور امام الزمان پھر خاتم الخلفاء بن گئے اور یہاں آکر کاندھے سے جوا ڈال دیا۔ ہمت ٹوٹ گئی حوصلہ پست ہوگیا۔ گویا مرزا قادیانی کی ترقی کرنے کا اب کوئی زینہ باقی نہ رہا۔ واہ جی واہ۔ بس آپ اتنے ہی پانی میں تھے؟ بااینہمہ الوالعزمی نمرود اور فرعون سے بھی گئے گزرے جو خدا بن گئے تھے آپ کو اتنے زینے طے کرنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی تو ہم ذمہ کرتے ہیں کہ خدا بننے میں بھی کوئی مشکل پیش نہ آئے گی۔ فرعون بھی آخر آپ جیسا انسان ہی تھا اس میں سرخاب کا کونسا پر تھاجو آپ میں نہیں۔ ہم کو مرزا قادیانی کی ہتھیا ہارنے پر اس قدر غصہ آتا ہے کہ قابو چلے تو منارے سے سردے ماریں اور سر پیٹ ڈالیں۔ غضب ہے نا کہ فرعون بے سامان اور نمرودومردود تو خدا بن جائیں اور مرزا قادیانی ابھی تک نبوت ہی کے زینے پر دہرے رہیں۔ جس طرح فرعون کے زمانہ میں خود غرض احمقوں، چپڑقنایتوں، فحاشی اور حواری کی کمی نہ تھی۔ اسی طرح اب بھی کمی نہیں۔ کیامعنے کہ فرعون کو اول اول خوشامدیوں نے خدا بنایا۔ رفتہ رفتہ فرعون ان کی چاپلوسی اور لابہ گری سے متاثر ہوکر واقعی اپنے کو