احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
معصوم لڑکی مسماۃ صغریٰ کا بھی نام لکھ مارا۔ مرزاقادیانی کی نبوت ورسالت کے حقائق ومعارف اسی قابل ہیں کہ ان کی صداقت ان پڑھ دھوبی، حجام، بہشتی، نان بائی یا جاہلہ عورتیں کریں۔ اہل علم کو تو مرزاقادیانی کا فرد ملحد ہی نظر آتا ہے۔ اس کی حماقت وسفاہت شیخ چلی کے خیالات سے زیادہ وقعت نہیں رکھتی۔ ج۔ن! ۵… استفتاء علماء کیا فرماتے ہیں۔ مرزاغلام احمد قادیانی بانی مذہب احمدیہ کی نسبت کہ تمام مسلمان جو آپ کے دعویٰ مسیح موعود ہونے کا انکار کریں۔ بموجب فتویٰ (حکیم الامتہ احمدیہ مندرجہ الحکم مورخہ ۲۴؍اگست ۱۹۰۲ء ج۶ ش۳۰ ص۴) ’’اگر اسرائیلی مسیح رسول کا منکر کافر ہے تو محمدی مسیح رسول کا منکر کیوں کافر نہیں۔‘‘ نیز آپ کی متعدد تحریرات کے بموجب تمام مسلمان مشرک ہیں۔ کیونکہ عیسیٰ علیہ السلام میں اوصاف الوہیت ثابت کرتے ہیں۔ جیسے عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان پر زندہ موجود ہونا، اور مردوں کا زندہ کرنا، پرند کو بنا کر اس میں روح پھونک دینا باذن اﷲ وغیرہ! اب سوال یہ ہے جب کہ قرآن مجید میں ’’ولا تنکح المشرکات حتی یؤمن‘‘ آیا ہے تو ان مرزائیوں کی عورتیں جنہوں نے اب تک آپ سے بیعت نہیں کی ہے۔ ان پر کیونکر حلال ہیں اور ان کی اولاد کیوں حرامی نہیں ہے۔ ’’بینوا توجروا‘‘ ۶… رسالہ اشاعۃ السنۃ اور مرزاقادیانی یہ ایک ماہواری رسالہ ہے جس کے ایڈیٹر فاضل اجل مولوی ابوسعید محمد حسین صاحب ہیں جو قریب ۲۱سال سے جاری ہے۔ یہ وہی رسالہ ہے جس نے مرزاقادیانی کے مذہب کی بیچ وبنیاد کھود کر پھینک دی جس سے مرزاقادیانی ہر کہ ومہہ کی آنکھوں میں ذلیل وخوار ہوا۔ مرزافاضل موصوف سے ایسا خائف ولرزاں رہتا ہے کہ راتوں کو خواب میں چلا اٹھتا ہے کہ ’’مولوی محمد حسین صاحب آگئے۔ مجھے بچاو۔‘‘ فاضل ممدوح کے ڈر کے مارے بھاگا بھاگا پھرا۔ مگر جہاں گیا فاضل ممدوح نے اس کا تعاقب کر کے اس کو ذلیل اور رسوا کیا۔ دہلی ولدھیانہ میں جو مرزاقادیانی کی یا بھرشٹ کی وہ سب پر روشن ہے۔ اب مرزاقادیانی کے جلسہ میں اگر کسی نے دہلی کے معرکوں اور لدھیانہ کا ذکر چھیڑ دیا تو مرزا بدحواس وہوش باختہ اور چہرہ کا رنگ فق ہوجاتا ہے۔ فاضل ممدوح نے علماء ہندو پنجاب سے اس کی تکفیر کا فتویٰ حاصل کیا۔ ادھر عدالت سے پیغمبری اور نبوت چھنوا کر دونوں جہاں میں ذلیل اور خوار کیا۔ جب سب طرح سے مرزاقادیانی کا کام تمام کر دیا اس وقت