احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
یاد کرکے آنکھوں سے آنسو گرالئے یا کبھی سینہ کوبی کرلی۔‘‘ لیکن مرزا قادیانی بھی ماشاء اﷲ عیسائیوں اور شیعہ سے کسی بات میں کم نہیں کیا معنے کہ اسلام میں نجات صرف خدائے وحدہ لاشریک کی توحید اور آنحضرتa کی رسالت اور قرآن مجید اور اس کے احکام پر ایمان لانے سے حاصل ہوتی ہے جو بذریعہ محمد رسول اﷲa ہم تک پہنچا ہے۔ توحید تو یوں رخصت ہوئی کہ مرزا قادیانی نے اپنے کو خدا کا بمنزلہ ولد (متنبی لے پالک) قرار دیا اور ان پر ’’انت منی وانا منک‘‘ (تذکرہ ص۴۲۲، طبع سوم) الہام ہوا۔ آنحضرتa کی رسالت سے جس کی صفت ختم نبوت ہے یوں انحراف ہوا کہ اپنے کو بروزی نبی بنایا۔ قرآن مجید سے یوں ارتداد ہوا کہ اوّل تو یہ آیت ’’ولکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین‘‘ کو توڑا۔ دوم اس کی آیات کا نزول ۱۳؍سوبرس کے بعد اپنی شان میں بتایا اور غلام احمد میں جو لفظ احمد موجود ہے چونکہ وہ حمد سے مشتق ہے۔ لہٰذا قرآن کی سورہ الحمد کو اپنی حمدوثناء ٹھہرایا اور پھر مرزائیوں کو یہ ہدایت کی کہ جو شخص مجھ پر ایمان نہ لائے وہ مسلمان نہیں اور جہاں تک ممکن ہو واجب القتل ہے۔ فرمائیے آپ بڑھے رہے یا شیعہ اور عیسائی۔ شیعہ خدائے تعالیٰ کی توحید اور آنحضرتa کی رسالت پر ضرور ایمان رکھتے ہیں اگرچہ افعال شرکیہ کے مرتکب ہوتے ہیں۔ عیسائی اپنی کتاب انجیل کو ضرور مانتے ہیں اگرچہ محبت مفرط میں عیسیٰ مسیح کو خدا سمجھنے میں بہک گئے ہیں۔ الغرض سب قومیں اپنے اپنے نبی اور خدائے واحد پر ایمان رکھتے ہیں۔ آپ نے تو باوصف مسلمان ہونے کے ادھر خدا کی توحید سے انکار کیا ادھر رسالت کی تردید کرکے اپنے کو نبی بلکہ خاتم الخلفاء (خاتم الانبیاء) بنا دیا۔ دنیا میں کوئی بدبخت قوم ایسی نہیں جس نے اپنے نبی سے انحراف کیا ہو اور کسی قوم ومذہب کا کوئی فرد ایسا نہیں جو اپنے نبی کو چھوڑ کر خود نبی بن گیا ہو۔ پس مرزا قادیانی کا کیا منہ ہے کہ کسی وحشی اور بت پرست قوم ومذہب پر بھی کسی قسم کا اعتراض کرسکیں۔ (ایڈیٹر) ۴ … ترجمہ الہامات مجدد مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ہمارے بعض معاونین تحریر فرماتے ہیں کہ مجددکے الہامات کا ترجمہ ضرور شائع ہونا چاہئے تاکہ جو لوگ عربی زبان کے سمجھنے سے معذور ہیں اور الہامات کا ترجمہ پڑھنے کے ازبس متمنی ہیں وہ بھی مستفیض ہوں۔ لہٰذا ہم ذیل میں الہامات اور ان کا تحت اللفظ اردو ترجمہ یا محاورہ درج کرتے ہیں۔ ’’رقاب النوق ترعرت کشم الجبال الیٰ تلل شملۃ الشمال التی