احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
پہلے تھے ایک درخت کے دو پھل اب ہے ظالم ان سے افضل دجل فریب دغا اور دھوکا دل نہیں ایک بدی سے روکا ہاں یہ سچ ہے کہ نیکوں کی بھی بعض بڑوں نے ہے بد گوئی کی لیکن جس کو برا کہہ دینا کیا ہے ضرور ضرور ہو اچھا گر یہ سچ ہے تو سب سے بڑھ کر چاہئے نیک ابلیس ستم گر اچھا برا کاموں سے عیاں ہے ظاہر کب محتاج بیاں ہے ختم رسل کے بعد پیمبر بننے سے کیا کام ہے بدتر آپ خدا کا بیٹا بنا چیلوں سے کہلانا آمنّا پھر جو مسلمان روکیں اس پر کافر ان کو بنائے کافر ناصر میر! بتا دے سچ سچ بات کی اپنے مت کیجو پچ کیا تعلیم مسیح یہی ہے جس پر تو نے دعوت کی ہے یا کچھ اور بھی ہے؟ تو کیا ہے کیا سیکھا ہے تونے زیادہ خام طبیعت عقل کے سادہ عیسیٰ مر گیا مرزا ہے عیسیٰ کہتے ہیں نیچری ملحد کافر عیسیٰ مر گیا سولی چڑھ کر تم ہوئے اس میں ان کے مضاہی بکتے ہو یوں واہی تباہی بڑھ کر کیا بات اور نکالی ہاں یہ مسیحیت دجالی سولی پر لٹکایا ہے عیسیٰ چوروں کے ساتھ ملا ہے عیسیٰ نیچری بڈھا لکھ گیا ہے سب جو تم کو الہام ہوا ہے اب وہ الحاد الہام تمہارا کچھ شرمائو دل میں خدارا ما صلبوہ صلبو ٹھہرایا کی تحریف اور خوف نہ آیا گاہ انہیں شام میں دفناتے ہو پھر کشمیر میں لے جاتے ہو جھوٹے ہو جھوٹے کا حافظہ کچا ہے مشہور مقولہ سچا یارب ان کے شر سے بچانا مکاروں کے ضرر سے بچانا دل سے سنو سعادت مندو ایک نصیحت رب کے بندو ختم رسل کا ہے یہ فرمان جو درماندوں کا ہے درمان