احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
ہوگئی اہلحدیث سے نفرت ہوگیا منکر ختم نبوت بن گیا وہ دجال اب مرسل سچا ہے آج جو کاذب تھا کل اس کو نبی اب تو نے بنایا کچھ بھی خدا کا خوف نہ آیا سنتا ہے تقریریں اس کی بیچتا ہے تصویریں اس کی کاغذی اس کے بت ہیں بکتے چھنٹتے ہیں دجالی نکتے ایک روپیہ چھ آنے قیمت ہوتی ہے البدر میں شہرت اک بت گر اک بیچنے والا کیا روزی کا ڈھنگ نکالا ناصر میر تیری تصویر پرستی اور ابھی تو ہوگی سستی ہے مختار تو اس کے گھر کا بھیدی جھوٹے پیغمبر کا ملک و زمین جو تھی دجالی بیٹی کے نام وہ رہن کرالی دعوت حق یہ تو نے کیا کی دین کی شرم نہ کچھ دنیا کی لوگوں کو تیرا یہ بلانا ہے دجال کے دام میں لانا پنشن ہوگئی تھوڑی تیری پیٹ کی خاطر ہے یہ دلیری طبع براہین کے وہ وعدے سچ کہو جھوٹے تھے یا سچے تونے ہی کھولا بھید یہ ہم پر جھوٹا ہے یہ دجال منکر مضمون چوتھی جلد سے آگے لکھا ہے کچھ نہیں جھوٹ ہیں وعدے تین سو اس کی خبریں بنانا پیٹ کے بھرنے کا ہے بہانا لوگو اس کے دم میں نہ آئو ہوش کرو دیکھو بچ جائو جب تھا تیرا معقول گزارا گھر میں ملتا تھا خاصا چارا اس کی نہیں تھی پرواہ تجھ کو بلکہ وہ کچھ کھاتا تھا تجھ کو اب آخر معذور ہوا تو دین سے اس لئے دور ہوا تو اس کی لگا تعریفیں گانے بیٹھا در پر ڈھول بجانے دہلی میں بھی میر ہی تھا تو قادیان میں اب میر بنا تو حلیہ ظاہر ہے کیا حاصل ظاہر صورت ہے کیا حاصل وصف ملیں جب دجالوں سے حاصل رنگت اور بالوں سے