احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کرتے ہیں تیری گفتگو لحظہ بلحظہ دم بدم ایک جگہ پر فرماتے ہیں ؎ اے مہدے عالی ہمم اے ہادئیے والا حشم اے عیسیٰ فرخ شیم اے رہبر راہ ارم اے عشق تو ایمان من اے الفت تو جان من اے درد تو درمان من اکنوں بمطلب آمدم اور ناظرین مقطع کی دادیں۔ مختار روک اپنی زبان مختار تھام اپنا قلم معزز ناظرین یہ ہے مختار کا قصیدہ جس سے آپ کو ان کے متعصب مرزائی ہونے کا کامل عقیدہ ہوجائے گا۔ ہمارا ارادہ تھا کہ ہم قصیدہ کی غلطیاں بھی پبلک پر ظاہر کریں۔ لیکن چونکہ ہم اس وقت دوسرے پہلو پر گفتگو کررہے ہیں۔ اس لئے قصیدے کی اصلاح کو دوسرے وقت پر اٹھا رکھا ہے۔ معزز ناظرین آپ کو یہ تعجب ضرور ہوگا کہ جب ایڈیٹر ایڈورڈ گزٹ کے ان مضامین لکھنے کا منشا بغض وعناد ہے تو وہ کیوں نہیں کھلم کھلا مرزا غلام احمد کی تائید کرتا اور کیوں نہیں ضمیمہ کے مضامین کا جواب دیتا۔ تو ہم آپ کا تعجب دور کرنے کے لئے یہ جواب دیتے ہیں کہ اول تو اُس بے چارے میں اس قدر لیاقت نہیں کہ اپنے پیر کی حمایت کرسکے۔ دوسرے ایڈیٹر ایڈورڈ گزٹ یہ نہیں چاہتا کہ میں تعلیم یافتہ پبلک اور اخباری دنیا میں اپنا مرزائی ہونا ظاہر کروں۔ اس وجہ سے وہ دوسرے طور پر اپنے مخالفوں سے الجھتا ہے اور اپنے نام کو شہرت دینا چاہتا ہے کیونکہ بوجہ بے علم ہونے کے اس کے پاس کوئی شہرت کا ذریعہ نہیں ہے۔ بھلا جو شخص صحیح اردو لکھنا تک نہ جانتا ہو اور خدا کے لئے۔ محسوس کا لفظ استعمال کرے تو کیا زبان دانی کے متعلق اس کی رائے قابل وقعت ہوسکتی ہے۔ ایسے شخص کو کبھی مذہبی اور علمی بحثوں میں دخل نہ دینا چاہئے۔ حالانکہ ایڈیٹر ایڈورڈ گزٹ نے ان تمام چیزوں میں دخل دیا ہے۔ جس کو ہم آگے چل کر ظاہر کریں گے۔ ایڈورڈ گزٹ میں رد التجدید کے عنوان سے کئی مضمون شائع ہوچکے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ سلسلہ واران مضامین کی تردید کریں۔ اس وقت ہماری میز پر ۱۴؍اگست کا ایڈورڈ گزٹ رکھا ہوا ہے۔ جس کے ص۲؍ میں جلی قلم سے (رد التجدید) درج ہے۔ یہ عنوان کسی طرح درست نہیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ مضمون نویس نفس تجدید کا رد کرتا ہے یا بالفاظ دیگر وہ کسی مجدد کے