احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
البتہ صومالی مہدی تمام گورنمنٹوں خصوصاً ہماری برٹش گورنمنٹ کا بہت بڑا حریف ہے اور اس سے بڑھ کر قادیانی مہدی کا حریف اور گاڑھا رقیب ہے۔ پس معلوم نہیں مرزا قادیانی کس خواب خرگوش میں ہیں اور ان کے دو لاکھ والنٹیئر کس مرض کی دارو ہیں۔ اگر ایسے وقت کام نہ آئے تو کیا چولہے میں جھونکے جائیں گے۔ مرزا قادیانی برٹش گورنمنٹ کی باربار خوشامد تو کرتے ہیں کہ میں اس کے خانہ زاد غلاموں کا غلام ہوں مگر خالی خولی غلامی سے کیا کام چلتا ہے۔ غلام اپنے آقا کے کام نہ آئے تو منہ جھلس دینے کے لائق ہے۔ پس مناسب ہے کہ مرزا قادیانی اپنے دو لاکھ والنٹیئروں کی خدمت مہم صومالی کے لئے گورنمنٹ میں منتقل کردیں۔ اگر یہ کہو کہ ان کے کان صرف شہنائی کی سریلی آواز سے آشنا ہیں۔ بندوق کی ٹھوں ٹھاں اور توپوں کی دن دن سے انکا کلیجا دھڑکتا ہے اور چُنّا مُنّا سا دل پنکھے کی طرح ہلتا اور برگ بید کی طرح لرزتا ہے۔ اور ان کو یہ بھی معلوم نہیں کہ تلوار اور بندوق کس جانب سے چلائی جاتی ہے تو اس کا علاج سہل ہے۔ مرزا قادیانی دس دس اور بارہ بارہ ہزار کی تھیلیاں جھکانے پر تیار ہو جاتے ہیں۔ پس اس جنرل کے سٹاف کی معقول تنخواہ مقرر کریں۔ خدا نے چاہا تو چند ماہ میں دو لاکھ والنٹیئر تیار ہوجائیں گے اور پھر جان توڑ کر نہ صرف گورنمنٹ کے لئے بلکہ اپنے مہدی اور امام الزمان کے لئے صومالی مہدی سے لڑیں گے اور جب اسے زیر کرلیں گے تو برٹش گورنمنٹ اس امداد کے حصے میں مرزا قادیانی کو صومالی مُلّا کا جانشین بنا کر وہاں کا مہدی مقرر کرے گی مگر اس کے لئے یہ بھی شرط ہے کہ خود مرزا قادیانی اپنی مرزائی فوجی کی کمان کریں تاکہ ایک جانب صومالی مہدی اور دوسری جانب قادیانی مہدی ہو اور پھر دیکھیں کون چت کون پٹ ہوتا ہے۔ اور اگر اس عرصہ میں جبکہ مرزا قادیانی کے والنٹیئر تیار ہوں۔ برٹش فوج نے صومالی مہدی کی چٹنی کردی یا اس کو آہنی پنجرے میں قید کرکے کسی جزیرہ کو چلتا کردیا تو مرزا کا اس میں ڈبل فائدہ ہوگا ایک تو رقیب کا جھونپڑا پھک جائے گا اور برٹش گورنمنٹ کو یقین ہوجائے گا کہ مرزا قادیانی ہمیشہ میری بھٹئی کرتا اور خیر خواہ ہے اور جان نثاری کا دم بھرتا تھا تو یہ محض دکھاوا نہ تھا بلکہ واقعی تھا۔ پس مرزا قادیانی کو لمحہ کی چوتھائی میں گورنمنٹ کے حضور درخواست بھیج دینی چاہئے چوکنا نہ چاہئے کیونکہ وقت کا سر گنجا ہے۔ اس کے ماتھے پر بال ہیں گدی پر نہیں۔ اگر ماتھے کے بال پکڑے جائیں گے تو وہ قابو میں رہے گا ورنہ بھاگ جائے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ منجملہ دو لاکھ کے کتنے مرزائی والنٹیئر سروں کے ختنہ ہونے پر رضا مند ہوتے ہیں اور کتنے مارے خوف کے طاعونی نبی کے طاعونی چوہے بنتے ہیں۔ اس میں یہ بھی