احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
نوح ؑ کی نسل سے اور نوح ؑ آدم ؑکی اولاد سے ’’قال تعالیٰ ان اﷲ اصطفیٰ آدم ونوحا وآل ابراہیم وآل عمران علی العٰلمین ذریۃ بعضہا من بعض‘‘ زاد المیعاد جلد دوم ص۲۶۸ میں لکھا ہے ’’فان اﷲ سبحانہ جعل عیسیٰ من ذریۃ ابراہیم بواسطۃ مریم امہ وہی من صمیم ذریۃ ابراہیم۔ انتہیٰ‘‘ پس مرزا کذاب نے خدا کو گالیاں دیں۔ عیسیٰ ؑ کو خاتم النّبیین کو علماء کو، تمام جد انبیاء کو، تمام مسلمانوں کو، اس نالائق مرتد کی گالی سے کوئی نہیں بچا۔ البتہ نانک کی بڑی تعریف کرتا ہے اور اس کی کرامتوں کا معتقد (دیکھو ست بچن) پس اب فرمائیے کہ مرزا کذاب۔ اس آیت کا مخالف ہوا یا ہم۔ اگر طبع وختم نہ ہو تو فوراً سمجھ آجاتی ہے کہ مرزا تمام دیانات وشرائع سے خارج ہے۔ علماً وعملاً اصولاً وفروعاً مبداً ومعاداً لیکن ختم وطبع مانع ہوجاتی ہے۔ ’’وقالو قلوبنا غلف بل طبع اﷲ علیہا بکفرہم فلا یؤمنون الا قلیلا کذالک بطبع اﷲ علی کل قلب متکبر جبّار‘‘ اور ہم نے تو انشاء اﷲ تعالیٰ اس آخری عمر کے حصہ میں اپنے نامۂ اعمال میں ایمان وحسنات اضافہ کئے ہیں کہ دنیا میں ملحدوں زندیقوں مفسدوں مرتدوں سے علیحدہ ہوکر ان سے بعض للّٰہ کیا، تاکہ آخرت میں ان سے جدا ہوئیں۔ جب کہا جائے ’’احشروا الذین ظلموا وازواجہم‘‘ اور کہا جائے ’’وامتازوا الیوم ایہاالمجرمون‘‘اور مہاجرین وانصار وانبیاء وصدیقین وشہداء وصالحین کا راستہ پکڑ کر ان سے حب للّٰہ کیا تاکہ ان کے ساتھ ہمارا حشر ہو اور ان کی معیت دنیا اور برزخ اور آخرت میں نصیب ہو۔ ’’ومن یطع اﷲ والرسول فاولئک مع الذین انعم اﷲ علیہم من النّبیین والصدیقین والشہداء والصالحین وحسن اولئک رفیقا‘‘ مگر افسوس آپ کی حالت نازک پر کہ مرزا کذاب مدعی نبوت وساب انبیاء وشاتم اﷲ عزوجل کے پنجہ میں بری طرح پھنس گئے۔ ’’کالذی استہوتہ الشیاطین فی الارض حیران لہ اصحاب یدعونہ الیٰ الہدیٰ ائتنا‘‘ اگر اسی حالت میں آپ گزر گئے تو آپ کا ’’اذا النفوس زوجت‘‘ کے وقت کیا حشر ہوگا جب آپ کو بحکم المرٔامع من احب مرزا ملعون کے ساتھ جکڑ کر کہا جائے گا ’’فاہدوہم الیٰ صراط الجحیم‘‘ ہم تو دعا کرتے ہیں کہ اﷲ عزوجل آپ کو مہاجرین وانصار وائمہ ہدئے ومصابیح دجی کا متبع مقتفی گردانے اور کذاب ظالم کے پنجہ وشکنجہ سے بچا کر توفیق توبہ کی دے۔ آمین! قولہ… غلام احمد اور یہ کتابت آپ کی۔ اقول۔ غلام احمد میں احمد سے مراد سید احمد نیچری ہوگا۔