احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
اقول… واہ سبحان اﷲ کیا ہم نے آپ سے اس حدیث کی تصحیحہ طلب کی تھی۔ یہ کیسا بموقع وبے ربط فقرہ ہے کہ نہ خود اس سے استدلال کیا اورنہ ہماری کسی مضمون کا جواب اور نہ سیاق وسباق سے کچھ تعلق شاید سکرکی حالت میں لکھ دیا ہو۔ قولہ… اس سے مقدم قرآن کریم کی وہ آیت ہے جس میں ارشاد ہے ’’لاتسبوا الذین یدعون من دون اﷲ‘‘ اور باستدلال بالاولیٰ سب سے روکا ہے۔ اقول… سبحان اﷲ اولاً کیا اس حدیث اور آیت میں تعارض وتناقض ہے۔ اس واسطے مولوی صاحب آیت کو مقدم رکھتے ہیں کیونکہ دونوں پر عمل کرنا ممکن نہیں۔ لہٰذا مولوی صاحب ترجیح کے درپے ہوئے ہیں۔ سبحان اﷲ والحمدﷲ ولا الہ الا اﷲ واﷲ اکبر۔ یہ تو ایسی جہالت ہے کہ امید نہیں کہ طفل کتب خوان سے بھی سرزد ہو۔ ثانیاً آپ نے آیت کا اخیر حذف فرما دیا اور یہ الآیت لکھا تاکہ کہیں پہلی ہی دفعہ شرمندہ نہ ہونا پڑے اور استدلال بالاولی آپ کا کہیں ٹوٹ نہ جائے۔ اخیر آیت کا یہ ہے ’’فیسبوا اﷲ عدوا بغیر علم‘‘ یعنی مشرکوں کے معبودوں کو مت گالی دو۔ پس وہ جہالت سے اﷲ عزوجل تبارک وتعالیٰ کو گالی دیں گے۔ یعنی پھر تمہاری گالی سبب بنے گا۔ اﷲ عزوجل کی گالی کا۔ واہ سبحان اﷲ عجب تفقہ وفہم ہے۔ مولوی صاحب کا اور تقویٰ اور نیک نیتی۔ وثالثاً اس میں اشارہ ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی مولوی صاحب کا معبود وطاغوت ہے اگر تم مرزا غلام احمد کو گالی دو گے تو ہم تمہارے اﷲ کو گالی دیں گے۔ ورنہ یہاں کوئی اور موقع مناسبت کا موجود نہیں۔ ورابعاً استدلال بالاولی آپ کا یہاں۔ اعجب العجائب سے ہے اور یہ مولوی صاحب کا خانہ زاد استدلال ہے۔ کسی مخموروپوستی نے بھی ایسا استدلال بالاولیٰ بالاضعف کہنے سے بھی آدمی کو شرم آتی ہے۔ فضلاً عن المومن المسلم کیونکہ یہ استدلال بالاولیٰ جب بنے کہ اﷲ عزوجل تبارک وتعالیٰ تمام مخلوقات سے ادنیٰ وحقیر تر واضعف ہو۔ نعوذ باﷲ من ہذہ الجرأۃ علی اﷲ وعلیٰ رسولہ وعلی کلامہ مضمون قول مولوی صاحب کا یہ ہوا کہ جب اﷲ عزوجل کو گالی دینی منع ہوئی یا ایسی چیز کو گالی دینی منع ہوئی جو سبب ہو اﷲ عزوجل کی گالی کا جیسے مشرکوں کے معبود۔ تو اوروں کو گالی دینی بطریق اولیٰ منع ہے کیونکہ اور سب چیزیں اولیٰ ہیں ساتھ تعظیم کے اﷲ عزوجل وتبارک وتعالیٰ سے۔ مطلب یہ ہوا کہ خادم ونوکریا دشمن ومخالف یا منافق وکافرو مرتد وزندیق وملحد یا کتی بلی وغیرہ کو گالی دینی بطریق اولیٰ