احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کہنا کہ خدا تو موجود ہے مگر اپنے نشان ظاہر نہیں کرتا۔ یہ معنے رکھتا ہے کہ آفتاب تو موجود ہے مگر اپنی روشنی نہیں ڈالتا۔ ہاں مادر زاداندھے۔ نہ صرف روشنی بلکہ خود سے انکار کرسکتے ہیں۔ کیونکہ انہوں نے نہ آفتاب دیکھا نہ اس کی روشنی۔ یہ پیش بندیاں اور معذوریاں صرف اس لئے ہیں کہ مرزا قادیانی ہر طرح ہیٹے ہیں کہ اپنی بروزی نبوت کی کوئی محسوس علامت تو کیا دکھاتے کوئی زبانی یا تحریری دلیل بھی پیش نہیں کرسکتے۔ لہٰذا اپنے نوگرفتاروں کو اُلّو بنانے اور ان سے اپنا اُلّو سیدھا کرنے کو کہتے ہیں کہ ایمان کے لئے اخفاء ضرور ہے یعنی جس طرح میں اپنا ایمان چھپائے ہوئے بلکہ نگلے ہوئے ہوں کہ بظاہر نبی بن گیا ہوں اور کانشش کے خلاف کارروائی کررہا ہوں۔ اسی طرح تم بھی ایمان کو نگلو اور میری جعلی نبوت کی ڈنڈی پیٹو اور اگر کوئی علامت یا دلیل مانگے تو کہہ دو کہ ایمان کے لئے اخفاء ضرور ہے۔ کیا کوئی نبی ایسا کرسکتا ہے کہ خدائے تعالیٰ کا جو نشان اس نے دیکھا ہے اور وہ اس پر ایمان لایا ہے تو اس نشان کو یا اپنے ایمان کو چھپائے مگر اس صورت میں کون اس کو نبی تسلیم کرے گا اور وہ کیونکر اپنی نبوت کی تبلیغ کرسکے گا۔ ایمان ایک نعمت الٰہی ہے اور خدائے تعالیٰ فرماتا ہے: ’’واما بنعمۃ ربک فحدث‘‘ یعنی اے محمد اپنے ر ب کی عطاء کی ہوئی نعمت کا بار بار ذکر کر اور ’’انا اول المسلمین‘‘ یعنی کہہ دے اے محمدa کہ سب سے پہلا مسلمان میں ہوں۔ سبحان اﷲ سبحان اﷲ۔ کیا صداقت ہے اور کیا صفائی ہے اور نئے نبی مرزا قادیانی کہتے ہیں کہ ’’انا خاتم الخلفاء یعنی انا افضل الانبیاء‘‘ اگر مرزا قادیانی یہ کہیں کہ ’’انا اول المسلمین‘‘ تو ان کی نبوت دو کوڑی کی ہو جائے گی۔کیونکہ وہ عام مسلمانوں میں داخل ہوجائیں۔ بھلا نبی مسلمان کیوں ہونے لگا وہ تو خدا کا لے پالک ہوتا ہے۔ اگر خدا مسلمان ہو تو نبی یعنی اس کا بیٹا بھی مسلمان ہے کیونکہ جیسا باپ ہوگا ویسا ہی اس کا نطفہ بھی ہوگا۔ لے پالک مرزا کا باپ تو نہ ہندو ہے نہ مسلمان ہے تو مرزا قادیانی کیوں مسلمان ہونے لگے اور دوغلہ بن کر کیوں اپنے خاندان الوہیت کو داغ لگانے لگے۔ مرزا قادیانی کو تو مسلمان کیا مانے بشر کہنا بھی متبنیت کی بڑی بھاری توہین ہے۔ کیونکہ ان کا باپ جس طرح مسلمان نہیں۔ اس طرح بشر بھی نہیں۔ بشریت تو پیغمبر علیہ السلام کی صفت ہے۔ ’’قل انما انا بشر مثلکم یوحیٰ الیّ‘‘ {یعنی کہہ دے اے محمد کہ میں ایسا ہی بشر ہوں جیسے تم ہو۔} ان پر وحی نازل ہوتی ہے اور ’’اشہد ان محمد عبدہ ورسولہ‘‘ دیکھو اس کلمہ توحید ورسالت میں پہلے عبد کا لفظ ہے اور پھر رسول کا، بھلا مرزا قادیانی عبد کیوں بننے لگے؟