احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
گرجتا۔ بجلی کی طرح چمکتا اور پھر کالی گھٹا بن کر برستا ہوں تو بڑے بڑے خرانٹ گرگ باران دیدہ مخالفین بھیگی بلی بن جاتے ہیں۔ سنو سنو! تم جو میری نبوت پر اپنی ستھنیوں سے باہر ہورہے ہو تواس کی یہ وجہ ہے کہ تم نے آج تک کسی نبی کو اپنی آنکھوں نہیں دیکھتا۔ صرف کانوں سنا ہے اور میں کہہ چکا ہوں کہ دھوکا کھانا کان کاکام ہے نہ کہ آنکھ کا۔ پس تم نبی اور غیرنبی کو کیا جانو۔ میں ظلی نبی ہوں۔ تمام عالم برزخ منارۃ المسیح کی طرح میری آنکھوں کے سامنے ہے۔ فرشتوں کے ساتھ آسمانوں میں سب انبیاء کی دھما چوکڑیاں اور گرم جولانیاں ہردم میری پیش نظر ہیںاور اس میں سے ہر لحظہ حظ اٹھاتا ہوں کہ فلاں نبی کتنے پانی میں اور فلاں رسول کی رسالت کی تھاہ کہاں تک ہے۔ تم تو گندے تالاب کی مچھلیاں ہو۔ تمہیں سمندر کا حال کیا معلوم۔ پس تم میرے پاس آؤ اور کمالات نبوت دیکھو تو معلوم ہو جائے کہ نبی ایسا ہوتا ہے۔ سنو سنو! تم اس بھروسے نہ رہنا کہ سوڈان میں بہت سے جھوٹے مہدی پیدا ہو چکے ہیں اور قادیانی مہدی کا نمبر بھی انہیں میں ہے۔ بے شک جھوٹے مہدی پیدا ہوئے اور کیا عجب ہے کہ میرے بعد بھی پیدا ہوں۔ مگر میں جھوٹا نہیں ہوں۔ ’’اشہد انی مہدی صادق‘‘ بھلا مہدی سے بڑھ کر کسی کے مہدی ہونے کی سچی شہادت کیا ہوگی۔ جب مجھے میرے کانشنس نے مہدی بنادیا ہے تو گو دنیا میری مہدویت کو نہ مانے مگر میں سچا مہدی ہوں۔ جس قدر مہدیان کذاب مجھ سے قبل گزرے ہیں۔ وہ بیشک جھوٹے تھے۔ کیونکہ خود ان کے کانشنس نے ان سے کہہ دیا تھا کہ ’’اشہد انی انتم الکاذبون‘‘ کانشنس (نور ایمان) سے بڑھ کر کسی کی شہادت نہیں ہوسکتی۔ کیا تمہیں معلوم نہیں کہ ایک ہی سیپی میں سچے ہوتے بھی ہوتے ہیں اور جھوٹے بھی۔ ایک ہی کان میں لعل وجواہرات بھی ہوتے ہیں اور شیشہ اور کانچ بھی۔ پس سب مہدی نہ جھوٹے نہ ہوسکتے ہیں نہ سب مہدی سچے۔ جھوٹے مہدیوں نے بڑی بڑی غلطیاں کی ہیں اور آخری مہدی تعایشی تو ایسا ناعاقبت اندیش غلط کار تھا کہ کوئی نہ ہوگا۔ اوّل تو اس نے خود حکومت مصر سے بگاڑی جو برٹش گورنمنٹ کے سایہ عاطفت میں تھی۔ پھر خود برٹش سے بگاڑی جو آسمانی باپ کے بیٹے کے پوتے کی بھتیجی کی پڑپوتی کی لکڑ بھانجی ہے۔ آپ جانتے ہیں گیدڑ کی شامت آتی ہے تو شہر کی طرف بھاگتا ہے۔ پس غریب عطائی تعاشی یوں مارا گیا۔ مگر میں ایسی غلطی نہ کروں گا کہ برطانیہ جیسی جبار وقہار گورنمنٹ سے بگاڑکر تعائشی کے ساتھ اپنا حشر کروں۔ میں باربار برٹش گورنمنٹ کے حضور عرضیاں بھیج چکا