احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
ہوں کہ تمہارے عہد میں آسمانی باپ کے حکم سے مہدی آخرالزمان نازل ہوا ہے جو تمہارے خدام کے خادموں کی جوتی کی خاک اور تمہارے غلامان غلام کا حلقہ بگوش اور تمہاری چوکھٹ کا عبادیت فروش اور تمہاری پارلیمنٹ کا پرجوش ارادت کوش اور تمہاری عافیت اور درازی حیات کا کام نوش اور تمہارے لشکر ظفر پیکر کے ٹرانسپورٹ کا دراز گوش ہے۔ بھلا غضب خدا کا ایسی شفیق اور مہربان آزاد گورنمنٹ سے بگاڑنا اور اسی کی بلی ہوکر اسی کے سامنے میاؤں کرنا سخت نمک حرامی بدبختی، بے وفائی، ناسپاسی کمینہ آساسی ہے۔ سنو سنو! جھوٹے مہدیوں کی پودھ کا کھیت قدیم سے سوڈان اور افریقہ ہے نہ کہ یورپ اور ایشیاء۔ تمہیں کہو میرے سوا یورپ، ایشیاء اور وسط ایشیاء میں بھی آج تک کوئی مہدی پیدا ہوا۔ ہندوستان اور عرب ایشیاء میں ہے۔ عرب میں بیشک پیغمبر پیدا ہوا جس نے میری بعثت کی پیشین گوئی کی۔ پس میں نے اسی کی پیشین گوئی کے موافق ہندوستان میں خروج کیا۔ ہندوستان اور وسط ایشیاء ایک ہیں۔ کیونکہ افغانستان سے وسط ایشیاء کا ڈانڈا مینڈا ملا ہوا ہے اور افغانستان سے ہندوستان کا چولی دامن کا ساتھ ہے اور پھر ہندوستان پرایک مہتمم بالشان یورپی سلطنت قابض ہے اور اس لحاظ سے ہندوستان اور یورپ دونوں ایک ہیں۔ پس میں بالفعل باستثناء ترکی تمام ممالک کا مہدی ہوں۔ میں نے یہ استثناء اس وجہ سے کیا ہے کہ روم اور شام اور عرب کے حمقاء اور سادہ لوح وحشی اہل اسلام عبدالحمید کو خلیفۃ المسلمین مانتے ہیں اور ہندوستان کے مسلمان بھی ان کی اندھی تقلید سے عبدالحمید کو ایسا ہی سمجھتے ہیں۔ حالانکہ وہ برٹش گورنمنٹ کا کٹا حریف ورقیب ہے۔ بھلا برٹش کا مخالف کیونکر خلیفہ ہوسکتا ہے۔ میں برٹش کا سچا ہوا خواہ اور عبودیت پرست ہوں۔ اس لئے نہ صرف مہدی اور خلیفہ بلکہ امام الزمان اور خاتم الخلفاء ہوں۔ خوب یاد رکھو جب تک کوئی شخص برٹش سلطنت کا مطیع اور جان نثار نہ ہوگا ہرگز مہدی اور خلیفہ نہیں بن سکتا۔ پس سچے مہدی کا یہی نشان اور تمغہ ہے۔ سوڈانی مہدی اسی وجہ سے پھول پھل نہ سکے کہ ان بدبختوں نے گورنمنٹ سے بگاڑی اور اس کے خلاف علم بغاوت بلند کیا۔ میں اپنے احمدی گروہ کو اسی لئے پال رہا ہوں اور کیل کانٹے سے چست اور دم خم سے درست کر رہا ہوں کہ آج کل انگریزی اخبارات روس کی پیش قدمی بجانب افغانستان سے خوفزدہ ہورہے ہیں اور ان کی پتلونوں میں چھلچھلی لگ رہی ہے۔ پس میں اپنے احمدیوں کی ریزرو فوج کو ہر طرح لیس کر رہا ہوں اور عنقریب گورنمنٹ میں درخواست بھیجوں گا کہ اگر روس منحوس کو شامت نے دھکا دیا اور اس نے افغانستان کی جانب رخ کیا تو میں ہندوستان سے اوپر ہی اوپر اس کا مہرہ لوں گا۔ امیر کابل کو بھی ہاتھ پاؤں ہلانے کی