احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
پھر آپ کے نزدیک تین عیسیٰ ہیں۔ ایک عیسائیوں کا یسوع، دوم عیسیٰ مسیح علیہ السلام جن کا ذکر قرآن میں ہے۔ سوم آپ کا ذاتی پیدا کیا ہوا عیسیٰ جس کی قبر مقام گلیل علاقہ کشمیر میں ہے۔ معلوم نہیں ان تینوں میں سے آپ کی رقابت کون سے عیسیٰ کے ساتھ ہے۔ جب تک آپ اپنی اس تثلیث کا فیصلہ نہ کر لیں جواب لینے کے مستحق نہیں ہیں۔ بحث اس امر میں تھی کہ ایک تاویل سے بہت سی تاویلیں اور ایک جھوٹ سے بہت سے جھوٹ پیدا ہوتے ہیں تو آپ ’’ابرء الاکمہ والابرص واحیی الموتیٰ باذن اﷲ‘‘ اور ’’کلمۃ القہا الیٰ مریم وروح منہ‘‘ کی بھی یہ تاویل کریں گے کہ عیسیٰ مسیح روحانی امراض کو اچھا اور مردہ دلوں کو زندہ کرتے تھے اور تمام ذی روح خدا کے کلمات اور اس کی روحیں ہیں۔ (اگرچہ آپ روح منہ کے اصلی معنے نہیں سمجھ سکتے) تو یہ فرمائیے کہ انبیاء کو تمام ذوی الارواح چیونٹی، مکھی، مچھر، مکوڑے، کینچوے، کنسلائی وغیرہ پر کیا ترجیح ہوئی۔ اگر آپ مسلمان ہیں تو سمجھیں گے کہ خدا ہر نبی کو ایک خاص ترجیح (معجزہ) عطاء کرتا ہے جو دیگر انبیاء سے اس کی شناخت کا باعث ہوتا ہے۔ اس لحاظ سے عیسیٰ علیہ السلام: اوّل… کلمتہ اﷲ اور روح اﷲ ہیں۔ یعنی بے باپ کے پیدا ہوئے۔ دوم… آپ مردوں کو زندہ اور ہر قسم کے بیماروں کو اچھا کرتے تھے۔ سوم… آسمان پر زندہ اٹھائے گئے۔ اگر ان میں سے آپ ایک معجزے کا بھی انکارکریں گے تو تمام انبیاء اور ان کے معجزات کا انکار لازم آئے گا اور ’’نؤمن ببعض ونکفر ببعض‘‘ کا مصداق بننا خدائے تعالیٰ کی بھاری وعید کا مستحق ہونا ہے۔ ہاں! آپ یہ جواب دے سکتے ہیں کہ عیسیٰ مسیح کے زندہ رہنے اور دوبارہ دنیا میں آنے سے چونکہ میری مسیحیت ومہدویت ٹوٹتی ہے۔ میں اس لئے عیسیٰ مسیح میں اولاً طرح طرح کے کیڑے ڈالتا ہوں اور پھر ان کو مارتا ہوں۔ آپ کو تو اپنی مسیحیت ومہدویت پیاری ہے ؎ غیرت از چشم برم روئے تو دیدن ندہم گوش رانیز حدیث تو شنیدن ندہم جب کہ آپ نبی اور رسول ہونے کے مدعی ہیں تو یہ بھی خوب سمجھ لیجئے کہ کسی نبی نے اپنے سے سابق انبیاء کی شان میں محض اس غرض سے کہ لوگ ان کو برا اور مجھے اچھا سمجھیں کبھی کسی قسم کی گستاخی نہیں کی۔ بلکہ پیروی کی ہے۔ جیسی کہ آنحضرتa نے حسب تعمیل آیہ ’’قل بل