احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
جائیں گے۔ ان کو بھوجنون کے بھی ٹوٹے ہوں گے اور پھر سب کے سب منہ میں تنکے لے لے کر میرے دارالامان قادیان کو سجدہ کریں گے۔ شعلہ کی طرح ان کی سرکشی تھوڑی دیر کی ہے اپنی آگ میں آپ ہی جل بھن کر خاکستر ہو جائیں گے ؎ اے شمع چند سانس ہیں تیرے سحر تلک ہنس کر گزاریا انہیں روکر گزار دے قرآن میں دوسری آیت میری نسبت یہ نازل ہوئی۔ ’’اذ قال عیسیٰ بن مریم یا بنی اسرائیل انی رسول اﷲ الیکم مصدق لما بین یدّی من التوراۃ ومبشرا برسول یاتی من بعدی اسمہ احمد‘‘ دیکھو یہ دھڑلے اور طمطراق کی زناٹے دار پیشین گوئی ہے جس میں میرا نام صاف طور پر یوں چمک رہا ہے۔ جیسے کالی کالی گھٹائیں آفتاب۔ اس سے انکارکرنا مسلمان کا تو کام ہے نہیں۔ البتہ ملحد اور مرتد کا کام ہے اور یہ پیشین گوئی کس کی ہے۔ خود عیسیٰ مسیح کی۔ جو محمد صاحب کو یاد دلائی گئی ہے۔ جب خود عیسیٰ المسیح کہے کہ میرے بعد احمد آئے گا تو بس سارے انبیاء کا خاتمہ ہوگیا۔ آخر میرے آنے کی کوئی تو وجہ ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ موسوی اور عیسوی اور محمدی دین سب ناقص تھے اور یہ بات عیسیٰ مسیح اور محمد صاحب کو معلوم تھی کہ اصلاح اور ترمیم کے ساتھ تمام ادیان کی تکمیل کی ضرورت ہے اور ہم پوری تکمیل کی طاقت نہیں رکھتے اور یہ بھی ظاہر ہے کہ انسان کو اپنا بوتا اور اپنا کس بل اور اپنے نفس کا علم اور اس کی بساط اچھی طرح معلوم ہوتی ہے۔ پس ان زبردست شواہد کے بعد دنیا میں میرا آنا اٹل تھا۔ تاکہ خدا کا نوشتہ پورا ہو۔ افسوس ہے کہ تم قرآن کا سیاق وسباق سمجھنے سے بھی بالکل بے بہرہ ہو۔ عرب کے نبی کا نام محمد ہے نہ کہ احمد۔ وہ تو جلال کا پتلا تھا۔ جس نے دنیا کا صفایا بولنے (جہاد) کا حکم دیا۔ احمد میں ہوں۔ میرا عنصر بالکل جمال اور رحم سے بنایا اور گوندھا گیا ہے اور میں نے جو چند سال قبل اس پر امن عہد سلطنت میں لوگوں کے مارے جانے کی دھمکی دی تو میں اس مجبوری کی معذرت کر چکا ہوں کہ اس کا الزام میرے آسمانی باپ پر ہے نہ کہ مجھ پر۔ اگر آیت میں رسول عرب مراد ہوتا تو خدائے تعالیٰ بجائے ’’یأتی من بعدی اسمہ احمد‘‘ کے ’’یأتی من بعدی اسمہ محمد‘‘ کہتا۔ رسول عرب کا نام محمد ہے اور میرا نام احمد۔ محمد کو احمد کہنا لوگوں کی نری بھیڑ چال ہے۔ دیکھو دوسری آیت میں ’’محمد رسول اﷲ والذین معہ اشداء علی الکفار‘‘ آیا ہے جس سے صاف طور پر شان جلال ظاہر ہے اور ’’اشداء علی الکفار‘‘ جو اصحاب محمد کی شان میں ہے تو یہ واضح طور پر بتا رہی ہے کہ وہ قتل یقتل کا باب گرداننے کو اتری ہے۔ پس میں اپنی