احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
بلند پکارتے ہیں کہ براہین احمدیہ کے الہامات اور قرآن شریف کی مکی سورتوں میں کچھ بھی مابہ الامتیاز نہیں۔ یعنی ان میں مساوات کا درجہ ہے۔ (اخبار الحکم مورخہ ۲۴؍اکتوبر ۱۹۰۰ء) ۱۲… عبدالکریم برملا لکھتا ہے کہ: ’’جب خادم یعنی مرزاقادیانی اور مخدوم یعنی حضرت محمدa دونوں ایک سے حربے اور ہتھیار لے کر آئے ہیں تو کیا وجہ ہے کہ ایک کو دوسرے پر ترجیح دی جاوے۔‘‘ (اخبار الحکم مورخہ اگست ۱۹۰۰ء) ۱۳… مرزاقادیانی کے مرید مخلص رسول شاہ نامی قادیان سے ایک کے جواب لکھتے ہیں: ’’مرزاقادیانی پر ایمان لانا ایسا ہے جیسا رسول کریمa پر۔‘‘ (اخبار الحکم ماہ ستمبر ۱۹۰۰ء) ۱۴… مرزاقادیانی کا جرنیلی آرڈر مریدوں کے نام ہے کہ: ’’میری ازواج مطہرات آپ کی مائیں ہیں۔‘‘ چنانچہ مریدان باصفا، ان کو بمنزلہ حضرت عائشہ صدیقہؓ تسلیم کر کے ام المؤمنین سے ملقب کرتے ہیں۔ ۱۵… مرزاقادیانی کے مرید یا وزیراعظم عبدالکریم صاف صاف لکھتے ہیں کہ: ’’یا تو ابتداء اسلام میں آنحضرتa نے دین کی اشاعت میں کوشش کی یا آخر میں مرزاقادیانی نے خاتم الخلفاء کا خطاب (مولوی صاحب مذکور سے) حاصل کیا اور ان دونوں زمانوں کے بیچ میں کچھ بھی نہیں۔‘‘ (اخبار الحکم مورخہ ۱۰؍مئی ۱۹۰۱ء) ۱۶… ’’ووضعنا عنک وزرک الذی انقض ظہرک ورفعنا لک ذکرک‘‘ (اور رکھ لیا ہم نے بوجھ تجھ سے وہ بوجھ جس سے تیری پیٹھ بھاری تھی اور تیرے لئے ہم نے تیرے ذکر کو بلند کیا) یہ آیت بھی جو خاص آنحضرتa کی ذات پاک کے لئے خدا نے وحی کی ہے مرزاقادیانی اپنی ذات کو اس کا مورد ومحل بتاتے ہیں۔ ۱۷… عبدالکریم مذکور مرزاقادیانی کو کل انبیاء علیہم السلام کا لب لباب اور بالخصوص آنحضرتa کے دونوں بروز یعنی محمد واحمد بتاتے ہیں۔ (اخبار الحکم مورخہ ۲۴؍اکتوبر ۱۹۰۱ء) ۱۸… ’’اذکر نعمتی التی انعمت علیک انی فضلتک علی العالمین‘‘ (اے مرزاقادیانی) ان نعمتوں کو یادکرو۔ جو تجھے دی گئیں۔ میں نے سب جہانوں پر تجھے فضیلت دی۔ راقم… اے ناظرین اخبار! غور فرمائیے کہ سب جہانوں پر بزرگی اور برگزیدگی سواء انبیاء علیہم السلام کے کس کو ہو سکتی ہے؟ کیا مرزاقادیانی کو جو انکم ٹیکس وغیرہ سے بچنے کے لئے حیلے تراشتے ہیں اور جب پیشین گوئیاں غلط ہوتی ہیں تو قرآن شریف پر الزام لگاتے ہیں۔