احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
۷… یہ دو قرآنی آیتیں ’’ہو الذی ارسل رسولہ بالہدیٰ ودین الحق لیظہرہ علی الدین کلہ‘‘ ’’مبشراً برسول یاتی من بعدی اسمہ احمد فلما جاء ہم بالبینات قالوا ہذا سحر مبین‘‘ (ازالہ اوہام ص۶۷۵،۶۷۳) ترجمہ… ’’وہ وہی تو ہے جس نے اپنے رسول (محمدa) کو ہدایت اوردین حق کے ساتھ بھیجا کہ دنیا کے کل ادیان پر اس کو غالب کرے۔‘‘ (حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زبان سے) ’’میں ایک پیغمبر کی خوشخبری دینے والا ہوں جو میرے بعد آنے والا ہے جس کا نام احمد ہے۔ پھر جب کہ وہ آیات کھلی نشانیاں لے کر آئے تو انہوں نے کہا کہ یہ تو صریح جادو ہے۔‘‘ جو خاص حضرت رسول مقبولa کی شان میں اتری ہیں اور جن میں سے دوسری آیت آنحضرتa کے حق میں پیشین گوئی ہے۔ مرزاقادیانی الہاماً بیان فرماتے ہیں کہ خاص میری شان میں ہیں۔ ۸… ’’فیصلہ آسمانی اور نشان آسمانی‘‘ وغیرہ کتابوں کے سرورقوں پرجو مرزاقادیانی کے افکار کا نتیجہ ہیں۔ سوا ان کتابوں کے الہامی لکھا جائے کہ یہ آیات بھی مرزاقادیانی کی شان میں درج ہیں۔ ’’یاحسرۃ علی العباد مایاتیہم من رسول الّا کانوا بہ یستہزؤن‘‘ (اے افسوس بندوں پر ان کی طرف کوئی ایسا رسول نہ آیا جس پر انہوں نے استہزاء نہ کیا ہو) ۹… مرزاقادیانی بآواز بلند پکارتے ہیں کہ میرا رتبہ اور میرے مناقب (حضرت ابوبکر صدیقؓ اور حضرت عمر فاروقؓ) سے کہیں بڑھ کر ہیں جن کی شان میں کئی آیات قرآنی وارد ہیں اور جن میں سے آخر الذکر کی بابت رسولa کا فرمان ہے کہ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمرؓ ہوتا۔ ناظرین! غور فرماویں کہ مذکورہ بالا خلفاءؓ سے سوائے حضرت رسول کریمa کے کون بڑھ کر ہوسکتا ہے۔ ۱۰… مرزاقادیانی بآواز بلند کہتے ہیں کہ مجھ کو اپنے الہاموں پر ایسا ہی یقین اور ان پر میرا ایسا ہی ایمان ہے جیسا قرآن شریف پر۔ (دیکھو مرزاقادیانی کی کتاب اربعین) گویا مرزاقادیانی کو اپنے زعم میں قرآن شریف اور ان کے تراشیدہ الہاموں میں کچھ بھی تمیز نہیں۔ راقم… اے مرزاقادیانی آپ اور آپ کے مرید ہم کو کیسے ہی برے خطابوں سے یاد کریں۔ مگر آپ کی اس قسم کی باتیں سن کر ہمارے دل کو سخت صدمہ ہوتا ہے۔ ۱۱… مرزاقادیانی اور ان کے خلیفہ اوّل یا دوئم (کیونکہ ابھی ان میں فیصلہ نہیں ہوا) بآواز